resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: مقتدی کا قعدہ اولیٰ میں درود شریف اور دعا پڑھنا (22696-No)

سوال: مفتی صاحب! اگر امام کے پیچھے ظہر کی نماز پڑھتے ہوئے دوسری رکعت کے تشھد میں بے خیالی میں مقتدی التحیات کے بعد درود شریف اور دعا بھی پڑھ لے تو کیا سجدہ سہو واجب ہو گا اور اگر ہوگا تو کیسے ادا کیا جائے گا؟ جزاک اللہ خیرا

جواب: واضح رہے کہ قعدہ اولیٰ میں التحیات پڑھنے کے بعد درود شریف اور دعا نہیں پڑھنا چاہیے، لیکن اگر مقتدی کبھی بھولے سے پڑھ لے تو چونکہ مقتدی امام کی اقتداء میں ہے، اس لیےمقتدی کے پڑھنے سے سجدہ سہو واجب نہیں ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (16/2، ط: الحلبي)
(ولا يصلى على النبي صلى الله عليه وسلم في القعدة الأولى في الأربع قبل الظهر والجمعة وبعدها)

الدر المختار مع رد المحتار: (511/1، ط: الحلبي)
ولو فرغ المؤتم قبل إمامه سكت اتفاقا
(قوله سكت اتفاقا) لأن الزيادة على التشهد في القعود الأول غير مشروعة كما مر؛ فلا يأتي بشيء من الصلوات والدعاء وإن لم يلزم تأخير القيام عن محله، إذ القعود واجب عليه متابعة لإمامه.

الھندیة: (فصل سهو الإمام يوجب عليه وعلى من خلفه السجود، 128/1، ط: دار الفکر)
سهو المؤتم لا يوجب السجدة ولو ترك الإمام سجود السهو فلا سهو على المأموم.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)