سوال:
السلام علیکم،
مفتی صاحب ! ایک مسئلہ پوچھنا ہے کہ میں نے ایک گاڑی قسطوں پر خریدی تھی اور وہ گاڑی کسی دوسرے کو فروخت کردی ہے، اب اس بندے نے جو پیسے میں نے بھرے تھے، وہ بھی نہیں دیے اوربقیہ قسطیں بھی شارٹ کی ہیں، اب اگر میں اس بندے سے دوبارہ گاڑی لوں اور اس نے جو قسطیں اس عرصہ میں بھری ہیں، اس کی کٹوتی کرسکتا ہوں؟ کیوں کہ اس نے اتنا عرصہ گاڑی چلائی بھی ہے اور کمائی بھی کی ہے.
جواب: واضح رہے کہ گاڑی کا سودا ختم کرنے کی صورت میں خریدار کی مکمل رقم واپس کرنی ہو گی،اس صورت ميں رقم کی کٹوتی کرنا جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
فتح القدیر: (کتاب البیوع)
الوجہ الثانی التزام ان الفسخ یحصل بواحد وھو قولہ ولانہ لما تعذر استیفاء الثمن من المشتری فات رضا البائع فیستبد بفسخہ لفوات شرط البیع وھو التراضی
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی