سوال:
براہ کرم اس صورتحال میں میری رہنمائی کریں ، جب میں فجرکی جماعت کے لئے مسجد میں داخل ہورہا تھا ، امام صاحب آیت سجدہ کی تلاوت کررہے تھے، لیکن اس سے پہلے کہ میں اس میں شامل ہوسکوں وہ سجدہ ادا کرکے قیام میں واپس آگئے(اب یہ پہلی رکعت تھی)۔ اب مجھے کیا کرنا چاہیے کہ پہلے سجدہ کروں اور پھر جماعت میں شامل ہوں یا پہلے جماعت میں شامل ہوں اور طلوع آفتاب کے بعد سجدہ کروں؟ آپ کی رہنمائی کی ضرورت ہے۔ جزاک اللہ خیرا
جواب: اگر کوئی شخص نماز سے باہر امام سے آیتِ سجدہ سن لے اور امام کے سجدہ کرنے سے پہلے اسی رکعت میں شامل ہوجائے تو امام کے ساتھ سجدہ تلاوت ادا کرلے اور اگر امام کے سجدہ تلاوت کرنے کے بعد اسی رکعت میں وہ شخص امام کے ساتھ نماز میں شامل ہوگیا تو اس سے سجدہ تلاوت ساقط ہوجائے گا۔
اور اگر نماز میں شامل ہونے سے پہلے آیتِ سجدہ سننے والا شخص امام کے ساتھ اسی رکعت میں شامل نہ ہو تو ایسے آدمی پر نماز کے بعد سجدہ تلاوت ادا کرنا لازم ہو گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الهندية: (133/1)
"ولو سمعها من الإمام أجنبي ليس معهم في الصلاة ولم يدخل معهم في الصلاة لزمه السجود، كذا في الجوهرة النيرة، وهو الصحيح، كذا في الهداية. سمع من إمام فدخل معه قبل أن یسجد، سجد معه، وإن دخل في صلاة الإمام بعد ماسجدها الإمام لایسجدها، وهذا إذا أدرکه في آخر تلك الرکعة، أما لو أدرکه في الرکعة الأخری یسجدها بعد الفراغ، کذا في الکافي، وهکذا في النهایة".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی