سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب میرا یہ سوال ہے کہ کیا نسوار کا کاروبار اور اس کی کمائی حلال ہے یا حرام ؟
جواب: نسوار کی خرید و فروخت فی نفسہ جائز ہے، لیکن مضرصحت ہونے کی بناء پر اس کا کاروبار اختیار نہ کرنا بہتر ہے، البتہ اس سے حاصل ہونے والی آمدنی کو حرام نہیں کہا جاسکتا ، تاہم اگر نسوار کے بیچنے پر حکومت کی طرف سے پابندی ہو تو اس کو بیچنا درست نہیں ہوگا، کیونکہ مباح امور میں حکومت کے قانون کی پاسداری کرنا ضروری ہوتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مسند احمد: (250/4، ط: دار الحدیث)
عن النبي -صلي الله عليه وسلم - قال: "السمع والطاعة على المرء فيما أحب أو كره، إلا أن يؤمر بمعصية، فإن أمر بمعصية فلا سمع ولا طاعة".
موسوعۃ الفقہ الاسلامی: (293/2، ط: بیت الافکار الدولیۃ)
فكل ما خلق الله الأصل فيه الحل والإباحة ما لم يرد دليل يحرمه. وكل ما صنع الإنسان من الآلات والأجهزة فالأصل فيه الحل والإباحة ما لم يرد فيه دليل يحرمه.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی