سوال:
میرا ایک دوست زکوۃ کا حساب ہر رمضان کی پہلی تاریخ کو کرتا ہے، اس کی روٹین ہے کہ وہ رمضان کے بعد پورا سال اپنی سیلری سے کچھ اماؤنٹ اگلے سال کی زکوۃ کے لیے ایڈوانس میں دیتا جاتا ہے اور رمضان میں زکوۃ کا حساب کر کے اِس میں ایڈوانس میں دی ہوئی زکوۃ مائنس کر کے باقی ادا کر دیتا ہے کیا یہ صحیح طریقہ ہے؟
جواب: صورت مسئولہ میں پیشگی تھوڑی تھوڑی زکوة ادا کرنا درست ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیة: (176/1، ط: دار الفکر)
ويجوز تعجيل الزكاة بعد ملك النصاب، ولا يجوز قبله كذا في الخلاصة. وإنما يجوز التعجيل بثلاثة شروط أحدها أن يكون الحول منعقدا عليه وقت التعجيل. والثاني أن يكون النصاب الذي أدى عنه كاملا في آخر الحول. والثالث أن لا يفوت أصله فيما بين ذلك۔
واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی