سوال:
مفتی صاحب ! آپ سے یہ پوچھنا تھا کہ آجکل عام طور پر جن لوگوں کو زکوٰۃ دی جاتی ہے، ان کے گھر میں ٹی وی، وی سی آر، اور ضرورت سے زائد بہت سی چیزیں ہوتی ہیں، جن کی قیمت ساڑھے باون تولے چاندی کی قیمت تک پہنچ جاتی ہے، کیا ایسے لوگوں کو زکوۃ دینا صحیح ہے؟
جواب: جن کی ملکیت میں ٹی وی اور ضرورت سے زائد سامان اتنی مقدار میں ہو کہ جو ساڑھے باون تولے چاندی کی قیمت تک پہنچ جائے، تو اس کو زکوۃ دینا صحیح نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیة: (189/1)
ولا یجوز دفع الزکوۃ الی من یملک نصابا ای ما کان۔۔۔۔۔۔۔ فاضلا عن حاجتہ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی