سوال:
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ معراج کی رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایلیاء (شہر) کے مقام پر شراب اور دودھ کے دو پیالے پیش کئے گئے، آپ علیہ السلام نے دونوں پیالوں کو دیکھا اور پھر دودھ کا پیالہ لے لیا، اس پر جبرائیل علیہ السلام نے کہا تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے آپ کو دین فطرت پر چلنے کی ہدایت فرمائی، اگر آپ شراب کا پیالہ لے لیتے تو آپ کی امت گمراہ ہو جاتی۔
مفتی صاحب! کیا درج بالا حدیث صحیح ہے؟
جواب: سوال میں جس حدیث شریف کے حوالے سے استفسار کیا گیا ہے، یہ حدیث امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتاب صحیح البخاری میں نقل کی ہے، اس حدیث شریف کے راوی حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ ہیں، مذکورہ حدیث صحیح ہے، حدیث شریف کا متن بمع ترجمہ درج ذیل ہے:
اخبرني سعيد بن المسيب، انه سمع ابا هريرة رضي الله عنه، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم: "اتي ليلة اسري به بإيلياء بقدحين من خمر و لبن فنظر إليهما، ثم اخذ اللبن، فقال جبريل: الحمد لله الذي هداك للفطرة، ولو اخذت الخمر، غوت امتك". (بخاری: 5576)
ترجمہ:
حضرت سعید بن مسیب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ معراج کی رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایلیاء (شہر) کے مقام پر شراب اور دودھ کے دو پیالے پیش کیے گئے، آپ علیہ السلام نے دونوں پیالوں کو دیکھا اور پھر دودھ کا پیالہ لے لیا، اس پر جبرائیل علیہ السلام نے کہا تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے آپ کو دین فطرت پر چلنے کی ہدایت فرمائی، اگر آپ شراب کا پیالہ لے لیتے تو آپ کی امّت گمراہ ہو جاتی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحیح البخاری: (رقم الحدیث:5576، ط: دار طوق النجاۃ)
اخبرني سعيد بن المسيب، انه سمع ابا هريرة رضي الله عنه، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم: "اتي ليلة اسري به بإيلياء بقدحين من خمر و لبن فنظر إليهما، ثم اخذ اللبن، فقال جبريل: الحمد لله الذي هداك للفطرة، ولو اخذت الخمر، غوت امتك".
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی