سوال:
مفتی صاحب! اگر ایک شخص تبلیغی سفر پر ہو اور وہ بیمار ہو جائے یا کسی عذر کی بنا پر وقت پورا کیے بغیر گھر واپس آجائے تو اس شخص نے جو رقم کھانے، پینے اور راستے کے اخراجات کے لئے جمع کروائی ہے، اس میں سے باقی ماندہ رقم اسے واپس کرنا ضروری ہے یا نہیں؟
جواب: پوچھی گئی صورت میں مذکورہ شخص کی طرف سے کھانے، پینے وغیرہ کے اخرجات کے لیے جمع کرائی گئی رقم میں سے باقی ماندہ رقم چونکہ اس کی ملکیت ہے، لہذا یہ رقم اس کو واپس کرنا ضروری ہے، البتہ اگر وہ اپنی طرف سے جماعت کے اخراجات میں خرچ کرنے کی اجازت دیدے تو ایسی صورت میں یہ رقم اس کو واپس کرنا لازم نہیں ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مشكوة المصابيح: (رقم الحدیث: 2947، 889/2، ط: المکتب الاسلامی)
وعن أبي حرة الرقاشي عن عمه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «ألا تظلموا ألا لا يحل مال امرئ إلا بطيب نفس منه» . رواه البيهقي في شعب الإيمان والدارقطني في المجتبى.
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی