resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: جگہ کی گنجائش بڑھانے اور گزرنے والوں کی سہولت کو دیکھتے ہوئے صفوں کو سمت قبلہ سے موڑنا (23771-No)

سوال: مفتی صاحب! میں ایک موبائل مارکیٹ کی مسجد میں امام ہوں، مسجد شرعی نہیں ہے کیوں کہ وہاں جمعہ وغیرہ نہیں ہوتا ایک طرح کا مصلیٰ ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ وہاں جگہ کم ہے اور قبلہ جگہ کے حساب سے ٹیڑھا ہے جس سے صفیں بھی کم بنتی ہیں اور گزرنے والوں کو بھی تکلیف کا سامنا ہوتا ہے۔ ہم نے سنا ہے کہ 45 ڈگری کے دائرے میں نماز ہو جاتی ہے کیا ہم اپنی مسجد کے قبلے کو 45 ڈگری کے دائرے میں موڑ سکتے ہیں تاکہ صفیں بھی سہی بن جائیں اور گرنے والوں کو تکلیف بھی نہ ہو؟ رہنمائی کیجیئے۔

جواب: واضح رہے کہ فقہاء نے غلطی سے سمت قبلہ سے 45 ڈگری کے اندر پڑھی جانے والی نماز کے صحیح ہونے کا فتویٰ دیا ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ جان بوجھ کر اس انحراف کی اجازت ہے، بلکہ جان بوجھ کر سمت قبلہ سے انحراف کے ساتھ نماز پڑھنا مکروہ ہے۔
پوچھی گئی صورت میں درست سمت قبلہ کی طرف صفیں بنانا ضروری ہے، محض جگہ کی گنجائش بڑھانے یا گزرنے والوں کی سہولت کو دیکھتے ہوئے صفوں کو سمت قبلہ سے موڑنا درست عمل نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن المجيد: (البقرة، رقم الآیة: 144)
"فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَحَيْثُ مَا كُنْتُمْ فَوَلُّوا وُجُوهَكُمْ شَطْرَهO

کذا فی فتویٰ دار العلوم دیوبند: (Fatwa:119-110/N=3/1441)

کذا فی امدادالفتاویٰ: (144/1، ط: مکتبه دار العلوم کراچی)

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)