سوال:
مفتی صاحب! معلوم کرنا تھا کہ اگر عصر کی نماز پڑھتے ہوئے امام پانچویں رکعت کے لئے کھڑا ہو جائے اور مقتدیوں کے لقمہ دینے سے قعدہ میں بیٹھ جائے اور سجدہ سہو کر لے تو نماز ہو جائے گی یا پانچ رکعتیں پوری کرنی لازم ہوں گی؟
جواب: پوچھی گئی صورت میں چونکہ امام صاحب پانچویں رکعت کے لیے کھڑے ہونے کے بعد مقتدیوں کے لقمہ دینے سے بیٹھ گئے اور سجدہ سہو بھی کرلیا تو اس صورت میں نماز شرعاً درست ہوگئی، نماز کا اعادہ لازم نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیة: (فی سجود السہو، 188/1، ط: دار الفکر)
"رجل صلى الظهر خمساً وقعد في الرابعة قدر التشهد إن تذكر قبل أن يقيد الخامسة بالسجدة أنها الخامسة عاد إلى القعدة وسلم، كذا في المحيط. ويسجد للسهو، كذا في السراج الوهاج."
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی