عنوان: منافع کی حد(2416-No)

سوال: ہمارا ایک دوست دانت کا ڈاکٹر ہے، وہ ایک دانت ١٠٠ روپے کا خرید کر ٥٠٠ روپے کا لگاتا ہے، یعنی مریض سے چار سو فیصد منافع کماتا ہے، تو کیا اتنا منافع کمانا جائز ہے؟

جواب: شریعت مطہرہ نے کسی بھی چیز پر زیادہ سے زیادہ نفع حاصل کرنے کو حرام یا ناجائز کے درجے میں منع نہیں فرمایا، بلکہ ہر شخص کو اپنی مملوکہ اشیاء خواہ جتنے بھی نفع پر بیچنا چاہے، اجازت دی ہے، بشرطیکہ ظلم اور دھوکہ نہ ہو، لیکن مروت، ہمدردی اور انسانی خیرخواہی کا تقاضہ یہ ہے کہ نفع کی مقدار کم، مناسب اور مارکیٹ کے مطابق رکھی جائے اور لوگوں کی ہمدردی، خیر خواہی کی غرض سے کم نفع پر بیچنا بلاشبہ باعثِ برکت و ثواب ہوگا، جبکہ اس کے خلاف معاملہ کرنے والا برکت اور رحمت سے محروم رہے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

درر الحكام في شرح مجلة الأحكام: (124/1، المادۃ: 153)
الثمن المسمى هو الثمن الذي يسميه ويعينه العاقدان وقت البيع بالتراضي سواء كان مطابقا للقيمة الحقيقية أو ناقصا عنها أو زائدا عليها.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 649 Nov 05, 2019
munafa ki had, Profit margin / limit of profit

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Business & Financial

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.