عنوان: کم عمر بچے کا گاڑی چلاتے ہوئے نقصان پہنچانے کی صورت کا حکم(2422-No)

سوال: محلے میں ایک بغیر نمبر پلیٹ گاڑی 18 سال سے کم عمر نوجوان چلا رہے تھے، کم سن مہمان بچوں کے قریب شرارت کے طور پر گاڑی ایسے چلائی کہ وہ سمجھے یہ کوئی مشکوک یا اغوا کرنے والے لوگ ہیں۔ ایک بچہ گھر پہنچ گیا دوسرا بھاگتا رہا، انہوں نے ایک بچے کی گرنے والی گھڑی اٹھا کر پھر گاڑی بھگائی، مگر انداز ایسا تھا کہ بچہ خوف سے بھاگتا رہا، اس دوران گھر والے پہنچ گئے اور عوام بھی جمع ہوگئی، لوگوں نے نوجوانوں کو مارا اور گاڑی کو بھی نقصان پہنچایا۔
اس صورت میں کیا ان کا نقصان ادا کرنا بچوں کے گھر والوں کے ذمے لازم ہے؟

جواب: سوال میں ذکر کردہ صورت کے مطابق کم عمر بچے کا بنا لائسنس، تیز رفتاری سے گاڑی چلانا قانونا وشرعا جرم ہے۔
مذکورہ واقعے میں اگر صورتحال ایسی تھی کہ لوگوں کو اس کی تیز رفتاری سے اپنی جان کا خطرہ پیدا ہو گیا تھا، اور لوگوں نے اپنی جان بچانے کی خاطر یا جان جانے کے خوف کے پیش نظر، اپنے دفاع کے لیے گاڑی کو مارا ہو، تو پھر اس صورت میں ان پر ضمان نہیں آئے گا، اور اگر ایسا خطرہ نہیں تھا، پھر بھی لوگوں نے گاڑی کو نقصان پہنچایا، تو اس صورت میں ان پر نقصان کا ضمان آئے گا۔
چونکہ دارالافتاء کے سامنے دوسرے فریق کا موقف نہیں ہے، لہذا اس بارے میں دار الافتاء کے لیے کوئی حتمی رائے قائم کرنا ممکن نہیں ہے، لہذا بہتر یہ ہے کہ آپس میں مصالحت کر لی جائے، اور ہر دو فریق آپس میں نقصان تقسیم کرلیں ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الھندیۃ: (50/6، ط: دار الفکر)
الراكب ضامن لما وطئت الدابة، وما أصابت بيدها أو رجلها أو رأسها أو كدمت أو خبطت، وكذا إذا صدمت كذا في الهداية ولا يضمن ما نفحت برجلها أو ضربت بذنبها، والجواب فيما إذا كان قائدا لها نظير الجواب فيما إذا كان راكبا عليها

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 677 Nov 06, 2019
kam umar bache ka gari chalate / chalatey howe nuqsaan pohnchane / pohnchaney ki sorat ka hokom / hokum, Ruling on harming a minor while driving

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Miscellaneous

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.