عنوان: ایک مسجد کی دریاں دوسری مسجد کو دینے کا حکم(2473-No)

سوال: حضرت مفتی صاحب !گورنمنٹ نے مسجد کو صفیں دیں،جب کہ مسجد نے ان صفوں سے بہتر اور لے لی ہیں ، ذمہ دار کی حیثیت سے امام صاحب وہ صفیں کسی غریب مسجد کو دے سکتے ہیں ؟ یا گورنمنٹ آفس والوں کو اطلا ع دینا لازمی ہے ؟ کیوں کہ وہ صفیں استعمال نہ ہونے کی وجہ سے خراب ہو رہی ہیں اور اضافی بھی ہیں۔

جواب: واضح رہے کہ مسجد کی مملوکہ چیزیں، جیسے: دریاں وغیرہ، اگر پرانی ہو کر ناقابلِ انتفاع (نا قابل استعمال) ہوجائیں یا مسجد کی ضرورت سے زیادہ ہوں اور ان کا مالک موجود ہو یا مالک کے فو ت ہونے کی صو رت میں اس کے ورثاء موجود ہوں، تو مالک یا ورثاء کی اجازت سے انہیں فروخت کرکے اس رقم کو اسی مسجد کے مصارف میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
اگر اس مسجد کو فی الحال یا مستقبل قریب میں ان دریوں کی ضرورت نہ ہو، تو ایسی دریاں کسی اور مسجد میں بھی شرط مذکور کا لحاظ رکھتے ہوے دی جا سکتی ہیں۔
واضح رہے کہ وقف کرنے والے یا اس کے ورثاء کے موجود نہ ہونے کی صورت میں اہل محلہ کے اتفاق سے یہ دریاں فروخت یا کسی دوسری مسجد کو دی جا سکتی ہیں.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (کتاب الوقف، مطلب فیما لو خرب المسجد، 259/4)
(قوله: ومثله حشيش المسجد الخ ) أي الحشيش الذي يفرش بدل الحصر كما يفعل في بعض البلاد كبلاد الصعيد كما أخبرني به بعضهم، قال الزيلعي: وعلى هذا حصير المسجد وحشيشه إذا استغنى عنهما يرجع إلى مالكه عند محمد، وعند أبي يوسف ينقل إلى مسجد آخر، وعلى هذا الخلاف الرباط والبئر إذا لم ينتفع بهما ا ه وصرح في الخانية بأن الفتوى على قول محمد، قال في البحر: وبه علم أن الفتوى على قول محمد في آلات المسجد، وعلى قول أبي يوسف في تأبيد المسجد ا ه والمراد بآلات المسجد نحو القنديل والحصير بخلاف أنقاضه لما قدمنا عنه قريباً من أن الفتوى على أن المسجد لايعود ميراثاً ولايجوز نقله ونقل ماله إلى مسجد آخر

الھندیۃ: (کتاب الوقف)
ذکر أبو اللیث فی نوازلہ حصیر المسجد إذا صار خلقا واستغنی أہل المسجد عنہ وقد طرحہ إنسان إن کان الطارح حیا فہو لہ وإن کان میتا ولم یدع لہ وارثا أرجو أن لا بأس بأن یدفع أہل المسجد إلی فقیر أو ینتفعوا بہ فی شراء حصیر آخر للمسجد والمختار أنہ لا یجوز لہم أن یفعلوا ذلک بغیر أمر القاضی ، کذا فی محیط السرخسیؒ۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 3358 Nov 11, 2019
aik / ik masjid ki dariyan / dariyaa dosri masjid ko dene / deney ka hukum / hukm, Ruling on giving the rugs / mates of prayers of one mosque to another mosque

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Rights & Etiquette of Mosques

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.