سوال:
مفتی صاحب! صحیحین کی روایت ہے " لَوْلَا بَنُو إِسْرَائِيلَ لَمْ يَخْنَزِ اللَّحْمُ، وَلَوْلَا حَوَّاءُ لَمْ تَخُنْ أُنْثَى زَوْجَهَا " اس حدیث مبارکہ کے دوسرے حصہ کی تشریح کیا ہے ؟
جواب: حدیث کے دوسرے حصہ کا ترجمہ یہ ہےکہ"اگر حوا نہ ہوتی تو کوئی عورت اپنے شوہر سے کبھی خیانت نہ کرتی" جس کی تشریح میں محدثین کرام نے یہ لکھا ہے کہ جب آدم علیہ السلام اور حضرت حوا جنت میں تھے تو ان کو ایک درخت سے کھانے سے منع کیا گیا تھا،تو شیطان نے سب سے پہلے حوا کے سامنے اس درخت کے فوائد گنوائے اور مزین کیا، جب حضرت حوا کے دل میں شیطان نے اپنی بات ڈال دی تو پھر حوا نے آدم علیہ السلام کو اس بات پر آمادہ کیا کہ وہ بھی ان کے ساتھ اس درخت سے کچھ کھائیں، لہذا جب انہوں نے اس درخت سے کچھ کھا لیا تو اللّٰہ نے انہیں جنت سے اتار دیا۔
اس حدیث کی شرح میں مظاہرحق میں ہے کہ" یہاں خیانت سے وہ معنی مراد نہیں جو امانت و دیانت کی ضد ہے، بلکہ خیانت سے ناراستی یعنی کجی مراد ہے، لہذا حضرت حوا کی کجی یہ تھی کہ انہوں نے حضرت آدم کو جنت کے وہ درخت کھانے کی ترغیب دی جس سے اللّٰہ تعالی نے روک رکھا تھا۔ پس آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو کجی حضرت حوا سے سرزد ہو گئی تھی وہ ہر ایک عورت کی سرشت کا جزو بن گئی ہے اگر حضرت حوا سے یہ کجی سرزد نہ ہوتی تو کسی بھی عورت میں کجی کا خمیر نہ ہوتا اور وہ اپنے خاوند کے ساتھ کج روی کا کوئی بھی برتاؤ نہ کرتی۔ (مظاہر حق، کتاب النکاح،308/3،ط: دارالاشاعت)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
فتح الباري:(كتاب احاديث الأنبياء صلوت اللّٰہ علیهم،368/6،ط:دار المعرفة)
ﻟﻮﻻ ﺣﻮاء ﺃﻱ اﻣﺮﺃﺓ ﺁﺩﻡ ﻭﻫﻲ ﺑﺎﻟﻤﺪ ﻗﻴﻞ ﺳﻤﻴﺖ ﺑﺬﻟﻚ ﻷﻧﻬﺎ ﺃﻡ ﻛﻞ ﺣﻲ ﻭﺳﻴﺄﺗﻲ ﺻﻔﺔ ﺧﻠﻘﻬﺎ ﻓﻲ اﻟﺤﺪﻳﺚ اﻟﺬﻱ ﺑﻌﺪﻩ ﻭﻗﻮﻟﻪ ﻟﻢ ﺗﺨﻦ ﺃﻧﺜﻰ ﺯﻭﺟﻬﺎ ﻓﻴﻪ ﺇﺷﺎﺭﺓ ﺇﻟﻰ ﻣﺎ ﻭﻗﻊ ﻣﻦ ﺣﻮاء ﻓﻲ ﺗﺰﻳﻴﻨﻬﺎ ﻵﺩﻡ اﻷﻛﻞ ﻣﻦ اﻟﺸﺠﺮﺓ ﺣﺘﻰ ﻭﻗﻊ ﻓﻲ ﺫﻟﻚ ﻓﻤﻌﻨﻰ ﺧﻴﺎﻧﺘﻬﺎ ﺃﻧﻬﺎ ﻗﺒﻠﺖ ﻣﺎ ﺯﻳﻦ ﻟﻬﺎ ﺇﺑﻠﻴﺲ ﺣﺘﻰ ﺯﻳﻨﺘﻪ ﻵﺩﻡ ﻭﻟﻤﺎ ﻛﺎﻧﺖ ﻫﻲ ﺃﻡ ﺑﻨﺎﺕ ﺁﺩﻡ ﺃﺷﺒﻬﻬﺎ ﺑﺎﻟﻮﻻﺩﺓ ﻭﻧﺰﻉ اﻟﻌﺮﻕ ﻓﻼ ﺗﻜﺎﺩ اﻣﺮﺃﺓ ﺗﺴﻠﻢ ﻣﻦ ﺧﻴﺎﻧﺔ ﺯﻭﺟﻬﺎ ﺑﺎﻟﻔﻌﻞ ﺃﻭ ﺑﺎﻟﻘﻮﻝ ﻭﻟﻴﺲ اﻟﻤﺮاﺩ ﺑﺎﻟﺨﻴﺎﻧﺔ ﻫﻨﺎ اﺭﺗﻜﺎﺏ اﻟﻔﻮاﺣﺶ ﺣﺎﺷﺎ ﻭﻛﻼ ﻭﻟﻜﻦ ﻟﻤﺎ ﻣﺎﻟﺖ ﺇﻟﻰ ﺷﻬﻮﺓ اﻟﻨﻔﺲ ﻣﻦ ﺃﻛﻞ اﻟﺸﺠﺮﺓ ﻭﺣﺴﻨﺖ ﺫﻟﻚ ﻵﺩﻡ ﻋﺪ ﺫﻟﻚ ﺧﻴﺎﻧﺔ ﻟﻪ ﻭﺃﻣﺎ ﻣﻦ ﺟﺎء ﺑﻌﺪﻫﺎ ﻣﻦ اﻟﻨﺴﺎء ﻓﺨﻴﺎﻧﺔ ﻛﻞ ﻭاﺣﺪﺓ ﻣﻨﻬﻦ ﺑﺤﺴﺒﻬﺎ.
شرح النووي على صحيح مسلم:(كتاب الرضاع ،59/10، ط:دار احیاء التراث العربي)
مرقاۃ المفاتیح:(کتاب النکاح ،358/6، ط: رشیدیة)
واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص کراچی