سوال:
مفتی صاحب! ایک مریض ہے جو بستر مرگ پر لیٹا ہے، اس کے ہوش و حواس برقرار ہے، البتہ اٹھ بیٹھ نہیں سکتا اس شخص کے لیے نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟ اور کیا طریقہ ہے؟
جواب: واضح رہے کہ جو شخص بیٹھ کر بھی رکوع و سجدہ کے ساتھ نماز پڑھنے پر قادر نہ ہو تو اس پر سر کے ذریعے اشارہ کر کے نماز ادا کرنا ضروری ہے، جس کا طریقہ یہ ہے کہ اس کو قبلے کی طرف رخ کر کے لٹا دیا جائے اور پیچھے ٹیک کے لیے کوئی سرہانہ وغیرہ رکھ دیں،اور یہ بندہ سر کے ذریعے رکوع اور سجدے کا اشارہ کر کے نماز ادا کرے، البتہ سجدے کے اشارے کے لیے رکوع کی بنسبت سر کو زیادہ جھکائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندية: (1/ 291،ط: رشيدية)
وإن تعذر القعود أومأ بالركوع والسجود مستلقيا على ظهره وجعل رجليه إلى القبلة وينبغي أن يوضع تحت رأسه وسادة حتى يكون شبيه القاعد ليتمكن من الإيماء بالركوع والسجود۔
فتح القدیر: ( 2/ 4،6،ط: رشيدية)
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی