سوال:
ہم اپنے ادارے کے تحت ایک چھوٹا سا فلاحی ادارہ قائم کرنا چاہتے ہیں۔ اس حوالے سے رہنمائی درکار ہے کہ کن شرائط کے ساتھ ادارہ قائم کیا جائے؟ اور جو لوگ ادارے میں کام کریں گے، اس کے لیے محنت کریں گے، ان کے لیے ہدیہ وغیرہ کی صورت میں کیا ہونا چاہیے؟ نیز ہم چاہتے ہیں کہ جو ٹرسٹیز ہیں وہ بھی اس رقم سے بقدر ضرورت استفادہ کر سکیں کہ ایسا کرنا بھی درست ہے؟
جواب: فلاحی ادارہ باقاعدہ کسی مستند عالم دین کی مستقل مشاورت کے ساتھ قائم کیا جاسکتا ہے، اور ادارہ کے ملازمین کو ادارے کے فنڈ سے عرف کے مطابق تنخواہ دینا بھی جائز ہے، تاہم اس کی مکمل شرائط و ضوابط کے لیے ادارے سے متعلق مکمل معلومات فراہم کریں، تاکہ ان کا شرعی طریقہ سے جائزہ لے کر بتایا جاسکے کہ یہ شریعت کے مطابق ہیں یا نہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مسند أحمد: (40/ 272، رقم الحديث: 24224)
حدثنا يحيى، عن ابن أبي ذئب قال: حدثني مخلد بن خفاف بن إيماء، عن عروة، عن عائشة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " الخراج بالضمان.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی