عنوان: عصبہ کون ہیں؟ اور ان کا وراثت میں حصہ (2517-No)

سوال: السلام علیکم، جناب مفتی صاحب ! میت کا عصبہ کون بن سکتا ہے؟ اور ان کو وراثت میں کب حصہ ملتا ہے یعنی کن صورتوں میں عصبہ حصہ دار بنتے ہیں؟

جواب: واضح رہے کہ عصبہ میت کے وہ رشتہ دار ہوتے ہیں، جن کا حصہ قرآن و حدیث میں متعین نہیں ہے، بلکہ وہ تنہا ہونے کی صورت میں تمام ترکہ کے، اور ذوی الفروض کے ساتھ باقی ماندہ ترکہ کے مستحق ہوتے ہیں۔
اور اگر میت کے کئی عصبہ موجود ہوں، تو ان میں بعض کو بعض پر ترجیح حاصل ہوگی، مثلا بیٹے یا پوتے کی موجودگی میں باپ اور دادا میراث سے محروم ہونگے، اور باپ، دادا کی موجودگی میں بھائی میراث سے محروم ہوں گے اور بھائی کی موجودگی میں چچا میراث سے محروم ہونگے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الھندیة: (الباب الثالث، 444/6)
وھم: کل من لیس لہ سہم مقدر، ویاخذ ما بقی من سہام ذوی الفروض، واذا انفرد اخذ جمیع المال۔۔۔۔۔۔۔۔ اذا اجتمعت العصبات ، بعضھا عصبة بنفسھا، وبعضھا عصبة بغیرھا، وبعضھا عصبة مع غیرھا فالترجیح منھا بالقرب الی المیت لا بکونھا عصبة بنفسھا، حتی ان العصبہ مع غیرھا اذا کانت اقرب الی المیت من العصبة بنفسھا کانت العصبة مع غیرھا اولی۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 10509 Nov 15, 2019
asba kon he / hen? or in ka virasat / wirasat me / mein hisa / hissa, Who are the asaba? And their share in the inheritance

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.