resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: یزید بن معاویہ کی روایت حدیث سے متعلق محدثین کی رائے(2549-No)

سوال: یزید بن معاویہ کی روایت نقل کرنا کیسا ہے؟ علامہ منذری نے الترغیب میں اور حافظ ابن حجر عسقلانی نے تہذیب میں بحوالہ مراسیل ابوداؤد ان سے زمام والی حدیث نقل کی ہے۔

جواب: واضح رہے محقق العصر علامہ عبد الرشید نعمانی رحمہ اللّٰہ تعالٰی نے اپنی کتاب "یزید کی شخصیت" میں تحریر فرمایا ہے:
یزید بن معاویہ کی بیان کردہ روایات حدیث سے متعلق ماہرین علوم حدیث کا متفقہ موقف ہے کہ یزید بن معاویہ کی روایت قابل اعتماد نہیں ہے۔
( ملاحظہ ہو: یزید کی شخصیت: ص ١٠١ ، مؤلفہ: محقق العصر حضرت مولانا عبد الرشید نعمانی رحمہ اللّٰہ تعالٰی)
حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللّٰہ تعالٰی کا قول ان کی مشہور کتاب " تقریب التہذیب" میں ہے:
"يزيد بن معاوية بن أبي سفيان الأموي أبو خالد، ولي الخلافة سنة ستين، ومات سنة أربع وستين، ولم يكمل الأربعين، ليس بأهل أن يروى عنه".
(تہذیب التہذیب: ١١/ ٣٦١، ٦٩٩)
ترجمه:
یزید بن معاویہ بن ابی سفیان الاموی ابو خالد سن ٦٠ ھجری میں متولی خلافت ہوا اور سن ٦٤ ھجری میں مرگیا، پورے چالیس سال کا بھی نہیں ہوسکا، یہ اس کا اہل نہیں ہے کہ اس سے کوئی حدیث روایت کی جائے۔
نیز حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ تعالٰی نے اپنی کتب
" تعجیل المنفعة"، "تهذيب التهذيب" اور "لسان الميزان" میں یزید بن معاویہ کا تعارف کرایا ہے، جس میں سے لسان المیزان کی عبارت میں تفصیل سے کلام موجود ہے، اس میں بھی انہوں نے یہ صراحت فرمائی ہے کہ
"مقدوح في عدالته، وليس بأهل أن يروى عنه، وقال أحمد بن حنبل: لا ينبغي أن يروى عنه".
(لسان الميزان: ٨/ ٥٠٥)
ترجمه:
یزید بن معاویہ کی عدالت مجروح ہے، وہ روایت حدیث کا اھل نہیں ہے اور امام احمد بن حنبل رحمہ اللّٰہ تعالٰی فرماتے ہیں کہ اس کی روایت نہیں لی جائے گی۔
امام احمد بن حنبل رحمہ اللّٰہ تعالٰی کے اس قول کا ذکر علامہ ذھبی رحمہ اللّٰہ تعالیٰ نے اپنی کتاب "میزان الاعتدال" میں بھی کیا ہے۔
(ملاحظہ ہو: یزید کی شخصیت: ص: ١١٥)
باقی جہاں تک "تہذیب التہذیب" میں حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللّٰہ تعالٰی کا "مراسیل أبي داود" کے حوالے سے یزید بن معاویہ کی روایت کا تعلق ہے، اس بارے میں بھی حافظ کی کتاب "تعجیل المنفعة" میں صراحت آئى ہے:
"وقد وقع ليزيد بن معاوية ذكر في الصحيح والسنن أيضاً، وظفرت له في "المراسيل لأبي داود" برواية، ذكرت له من أجلها تذكرة في "تهذيب التهذيب"، ...
(وقد صرح في تهذيب التهذيب أيضاً)
"وليست له رواية تعتمد".
(تہذیب التہذیب: ١١/ ٣٦١، ٦٩٩)
ترجمه:
یزید بن معاویہ کا ذکر صحیح بخاری اور سنن کی کتب میں آیا ہے اور مجھے "مراسیل أبي داود" میں اس کی ایک روایت ملی ہے، اس روایت کی وجہ سے میں نے " تہذیب التہذیب" میں اس کا تذکرہ لکھا ہے۔
بہر کیف ! سوال میں پوچھی گئی " زمام والی روایت" کو كتب احاديث ميں صرف علامہ منذری رحمہ اللّٰہ تعالٰی نے " الترغیب و الترھیب" میں "مراسیل أبي داود" کے حوالے سے ذکر کیا ہے، اس کے علاوہ اس روایت کا نہ ہی خود "مراسیل أبي داود" میں ذکر ہے اور نہ ہی حافظ ابن حجر عسقلاني رحمہ اللّٰہ تعالٰی کی "النکت الظراف" میں اس کا ذکر ہے۔
(ملاحظہ فرمائیں: حاشية الشيخ عوامة على المصنف لابن أبي شيبة: ١٧/ ٤٨٨ تحت رقم الحديث: ٣٣٥٧٤)

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

yazeed bin muaviya ki riwayat hadis / hadees se / sey mutaliq muhadiseen ki ray, The opinion of the narrators regarding the narration of Yazid ibn Mu'awiyah

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees