resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: عقیدہ آخرت سے مراد (26981-No)

سوال: مفتی صاحب! عقیدہ آخرت سے کیا مراد ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔

جواب: واضح رہے کہ "عقیدہ آخرت" سے مراد یہ ہے کہ یہ دنیا ایک دن ختم ہو جائے گی اور مرنے کے بعد ایک دن (بروز محشر) تمام لوگوں کو دوبارہ ان کی قبروں سے اٹھایا جائے گا اور ہر فرد کو اللّٰہ تعالی کے حضور حاضر کیا جائے گا اور ان کے اعمال کے بارے میں پوچھ گچھ ہوگی، پھر جس کے اعمال نیک ہوئے، ان کے لیے جنّت کا فیصلہ کیا جائے گا اور جن کے اعمال برے ہوئے، ان کے لیے جہنم کا فیصلہ ہو جائےگا، البتہ برے اعمال کرنے والے مسلمان اپنے گناہوں کی سزا بھگتنے کے بعد جہنم سے نکال دیے جائیں گے، جبکہ کافر ہمیشہ کے لیے جہنم میں رہیں گے۔ ان سب باتوں پر بغیر کسی شک و شبہ کے ایمان لانا "عقیدہ آخرت" کہلاتا ہے، جس پر ایمان لانا ہر مسلمان پر لازم ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

شرح ملا علي قاري على الفقه الأكبر:(بحث ایمان بعد الموت،ص:28،ط: قدیمی کتب خانہ)
يجب أن يقول آمنت بالله وملائكته وكتبه ورسله والبعث بعد الموت والقدر خيره وشره من الله تعالى، والحساب والميزان والجنة والنار حق كله. (والبعث) أي الحياة (بعد الموت) قيد يفيد أن المراد به الاعادة بعد فناء هيئة البداية لا بعث الأنبياء إلى الخلق، وإن كان مما يجب الإيمان به أيضاً ودليله قوله سبحانه وتعالى:" ثم إنكم يوم القيامة تبعثون " وقوله سبحانه: "قل يحييها الذي أنشأها أول مرة ". إلى غير ذلك من النصوص القاطعة والأدلة اللامعة، قال في المقاصد.
وفي الجمله فالإيمان بالحشر من ضروريات الدين، وإنكاره كفر باليقين.

شرح عقائد النسفیة مع النبراس، بحث عذاب القبر ل،ص:334،ط: مکتبة البشری)

عقائد الاسلام:(عقائد متعلقہ بہ عالم آخرت ،ص:337،حصہ دوم ،ط: ادارۃ المعارف کراچی)

واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Beliefs