سوال:
السلام علیکم! مہمان نوازی کے بارے میں قرآن اور احادیث کی روشنی میں کچھ بتادیں۔
جواب: واضح رہے کہ "مہمان نوازی" انبیاء کرام علیہم الصَّلاۃ والسَّلام کی سنّت ہے، قرآن و حدیث میں اس کو بڑی اہمیت اور فضیلت حاصل ہونے کے ساتھ ساتھ مہمان کے اکرام، عزت و احترام کو ایمان کے تقاضوں میں سے ایک تقاضہ قرار دیا ہے، جیسا کہ صحیح بخاری میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "جو شخص اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ اپنے مہمان کی عزّت و اکرام کرے۔" (صحیح بخاری، حدیث نمبر: 6018)
لہذا اپنی استطاعت کے مطابق مہمان کا خیال رکھنا چاہیے، یہی قرآن وسنت کی تعلیمات ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحیح البخاری: (رقم الحدیث: 6018، 11/8، ط: دار طوق النجاۃ)
عن أبي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من كان يؤمن بالله واليوم الآخر فلا يؤذ جاره، ومن كان يؤمن بالله واليوم الآخر فليكرم ضيفه، ومن كان يؤمن بالله واليوم الآخر فليقل خيرا أو ليصمت.
المنهاج شرح صحيح مسلم بن الحجاج: (18/2، ط: دار إحياء التراث العربي)
والضيافة من آداب الإسلام وخلق النبيين والصالحين.
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی