سوال:
میری والدہ عدت میں ہیں، عدت کے کون سے مسائل ہیں ؟مہربانی فرما کے تفصیل سے بیان کر دیں کہ اس میں ظاہری بناؤ سنگھار وغیرہ صابن کونسا استعمال کرنا ہے ؟عام صابن یا خاص، اس کے علاوہ شیمپو کا استعمال جائز ہے یا نہیں؟ کنگھی جو کرنی ہے،کس قسم کے کنگھے سے کرنی چاہیے؟ اور مزید یہ بھی بتا دیجئے کہ پردہ کرنے کی تفصیلات کیا ہیں؟ آپ کے جواب کا منتظر ہوں اور یہ بھی عرض کردوں کہ میری والدہ کی عمر تقریبا ساٹھ سال ہے۔
جواب: واضح رہے کہ عدت میں عورت پر درج ذیل پابندیاں عائد ہوتی ہیں، ان کا لحاظ رکھنا ضروری ہے:
بلا ضرورتِ شدیدہ گھر سے نہ نکلے، کسی طرح کا میک اَپ نہ کرے، کوئی زیور نہ پہنے، خواہ سونے چاندی کا ہو یا کسی اور دھات کا، بدن یا کپڑوں میں کوئی خوشبو نہ لگائے، کوئی بھی تیل بدن پر بلاعذر نہ لگائے، اگرچہ وہ خوشبو دار نہ ہو، سرمہ یا کاجل نہ لگائے، مہندی نہ لگائے، شوخ رنگ کے کپڑے نہ پہنے، پردے کے حوالے سے عدت میں بھی وہی احکام ہیں جو عام ایام میں ہیں۔
عورت پر عدت کے دوران اس کے علاوہ بہت سی چیزوں کی پابندی کے حوالے سے جو باتیں ہمارے معاشرے میں مشہور ہیں، ان کی شریعت میں حقیقت نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
بدائع الصنائع: (205/3، ط: دار الکتب العلمیۃ)
ومنها حرمة الخروج من البيت۔۔الخ
الھندیۃ: (533/1، ط: دار الفکر)
على المبتوتة والمتوفى عنها زوجها إذا كانت بالغة مسلمة الحداد في عدتها كذا في الكافي. والحداد الاجتناب عن الطيب والدهن والكحل والحناء والخضاب ولبس المطيب والمعصفر والثوب الأحمر وما صبغ بزعفران إلا إن كان غسيلا لا ينفض ولبس القصب والخز والحرير ولبس الحلي والتزين والامتشاط كذا في التتارخانية.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی