سوال:
مفتی صاحب ! آپ سے یہ پوچھنا ہے کہ ایک شخص نے مطلقہ خاتون سے شادی كی، جس كی 3 بچیاں پچھلے شوہر سے ہیں،کیا جب یہ بچیاں بالغ ہوجائینگی تو وہ اِس شخص کے لے محرم ہونگیں؟ اور پردے کا کیا حکم ہو گا ؟ یہ بچیاں اپنی ماں کے ساتھ ہی رہتی ہیں؟
جواب: واضح رہے کہ اگر سوتیلے بچیوں کی والدہ کے ساتھ آپ کے ازدواجی تعلقات قائم ہو چکے ہیں، تو اس صورت میں یہ بچیاں آپ کی محرم بن گئی ہیں اور ان سے آپ کا پردہ نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (النساء، الآیۃ: 23)
حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ أُمَّهَاتُكُمْ وَبَنَاتُكُمْ وَأَخَوَاتُكُمْ وَعَمَّاتُكُمْ وَخَالَاتُكُمْ وَبَنَاتُ الْأَخِ وَبَنَاتُ الْأُخْتِ وَأُمَّهَاتُكُمُ اللَّاتِي أَرْضَعْنَكُمْ وَأَخَوَاتُكُمْ مِنَ الرَّضَاعَةِ وَأُمَّهَاتُ نِسَائِكُمْ وَرَبَائِبُكُمُ اللَّاتِي فِي حُجُورِكُمْ مِنْ نِسَائِكُمُ اللَّاتِي دَخَلْتُمْ بِهِنَّ فَإِنْ لَمْ تَكُونُوا دَخَلْتُمْ بِهِنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ۔۔۔۔الخ
أحكام القرآن للجصاص: (69/3)
أن الربائب لا يحرمن بالعقد على الأم حتى يدخل بها أو يكون منه ما يوجب التحريم من اللمس والنظر على على ما بيناه فيما سلف هو نص التنزيل في قوله تعالى فإن لم تكونوا دخلتم بهن فلا جناح عليكم۔
بدائع الصنائع: (259/2، ط: دار الكتب العلمية)
قال عز وجل {وربائبكم اللاتي في حجوركم من نسائكم اللاتي دخلتم بهن فإن لم تكونوا دخلتم بهن فلا جناح عليكم} [النساء: 23] … ولم يقم الدليل على حرمة الربيبة قبل الدخول بالأم فلا تثبت الحرمة۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی