سوال:
مفتی صاحب! میں ارادہ کر کے سوتا ہوں کہ فجر کی نماز کے لیے اُٹھ جاؤں۔ نماز کے لیے موبائل اور گھڑی دونوں میں الارم بھی لگاتا ہوں، مگر پھر بھی آنکھ نہیں کھلتی۔ مہربانی فرما کر کوئی دعا بتا دیں تاکہ میں فجر کی نماز پڑھ سکوں۔
جواب: رات کو سونے سے پہلے اگر وضو نہ ہو تو وضو کرلیں اور بہتر یہ ہے کہ فجر میں اٹھنے کی نیت سے صلاة الحاجة بھی پڑھ لیں، الارم لگانے کے ساتھ ساتھ رات کو جلدی سونے کا اہتمام کریں اور اگر ممکن ہو تو صبح کی نماز میں اٹھانے کے لیے کسی کو مقرر بھی کردیں اور جب بستر پر جائیں تو سورۃ کہف کی آخری دو آیتوں کو پڑھنے کا اہتمام کریں۔
سورہ کہف: آیت نمبر: 109، 110
قُل لَّوۡ كَانَ ٱلۡبَحۡرُ مِدَادٗا لِّكَلِمَٰتِ رَبِّي لَنَفِدَ ٱلۡبَحۡرُ قَبۡلَ أَن تَنفَدَ كَلِمَٰتُ رَبِّي وَلَوۡ جِئۡنَا بِمِثۡلِهِۦ مَدَدٗا O قُلۡ إِنَّمَآ أَنَا۠ بَشَرٞ مِّثۡلُكُمۡ يُوحَىٰٓ إِلَيَّ أَنَّمَآ إِلَٰهُكُمۡ إِلَٰهٞ وَٰحِدٞۖ فَمَن كَانَ يَرۡجُواْ لِقَآءَ رَبِّهِۦ فَلۡيَعۡمَلۡ عَمَلٗا صَٰلِحٗا وَلَا يُشۡرِكۡ بِعِبَادَةِ رَبِّهِۦٓ أَحَدَۢا O
حضرت مفتی شفیع صاحب رحمه الله معارف القرآن میں سورہ کہف کے فضائل اور خواص کے عنوان کے تحت لکھتے ہیں:
"اور حضرت عبد اللہ بن عباسؓ سے ایک شخص نے کہا کہ میں دل میں ارادہ کرتا ہوں کہ آخر رات میں بیدار ہوکر نماز پڑھوں، مگر نیند غالب آجاتی ہے، آپ نے فرمایا کہ جب تم سونے کے لیے بستر پر جاؤ تو سورۃ کہف کی آخری آیتیں (قُل لَّوۡ كَانَ ٱلۡبَحۡرُ مِدَادٗا) سے آخر سورت تک پڑھ لیا کرو، تو جس وقت بیدار ہونے کی نیت کروگے اللہ تعالی تمہیں اسی وقت بیدار کردیں گے (رواہ الثعلبی)
اور مسند دارمی میں ہے کہ زِر بن حبیشؒ نے حضرت عبدہ کو بتلایا کہ جو آدمی سورہ کہف کی یہ آخری آیتیں پڑھ کر سوئے گا تو جس وقت بیدار ہونے کی نیت کرے گا اسی وقت بیدار ہوجائے گا، عبدہ کہتے ہیں کہ ہم نے بارہا اس کا تجربہ کیا بالکل ایسا ہی ہوتا ہے"(معارف القرآن، 5/664، ط: مکتبة معارف القرآن)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی