عنوان: میڈیکل تجربات کے لیے نعش کی چیر پھاڑ (Dissection) کرنے کا حکم(2832-No)

سوال: مفتی صاحب ! ڈاکٹر کے لیے مشق کےطور پر انسانی جسم کا پوسٹ مارٹم کرنے کا کیا حکم ہے؟

جواب: میڈیکل اسٹوڈنٹس کا دورانِ تعلیم تجربات کی خاطر میت کی چیر پھاڑ(Dissection) کرنا جائز نہیں ہے، شریعت مطہرہ نے مردہ انسانوں کا احترام زندہ انسان کے احترام کی طرح ضروری قرار دیا ہے، چنانچہ جناب نبی کریم صلی الله عليه وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ: کسر عظم المیت ککسر عظم الحی.
ترجمہ: مردہ کی ہڈی توڑنا ایسا ہی ہے، جیسے زندہ کی ہڈی توڑنا۔
لہذا صرف تجربات کے لیے مردہ کی چیر پھاڑ کی قطعاً اجازت نہیں ہے، بلکہ اس کے لیے متبادل درج ذیل شرعی طریقے اختیار کیے جائیں:
(1) موجودہ دور میں مصنوعی ڈھانچے اور مصنوعی اجسام (dummies) تیار کیے جاتے ہیں، تجربات کے لیے ان پر اکتفاء کیا جائے۔
(2)جانوروں کے جسم مینڈک، بندر، بن مانس وغیرہ کے جسمانی تجزیہ سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔
(3) چیر پھاڑ (dissection) کے عنوان پر سابقہ تیار شدہ تصاویر، فلموں اور کمپیوٹر وغیرہ کو استعمال کرکے علم حاصل کیا جا سکتا ہے۔
(4) مریضوں کے آپریشن کے موقع پر، ان طلباء کو تجربہ کرایا جاسکتا ہے۔

واضح رہے کہ موجودہ دور میں میڈیکل کالجوں میں طبی تعلیم کا یہ ایک لازمی جزء ہے، ایسی صورت میں طلباء کے لیے یہ حکم ہے کہ جب تک حالات شریعت کے مطابق نہیں بنتے، تعلیم تو حاصل کی جائے، البتہ لاش کی چیر پھاڑ (dissection) میں عملی دلچسپی نہ لی جائے، صرف مشاہدہ پر اکتفاء کیا جائے، دل میں اس کو غلط اور برا سمجھتے ہوئے استغفار کیا جائے، اور یہ عزم رکھا جائے کہ اصلاح احوال کی سنجیدگی سے کوشش کریں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (الاسراء، الایہ: 70)
وَلَقَدْ كَرَّمْنَا بَنِي آدَمَ وَحَمَلْنَاهُمْ فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَرَزَقْنَاهُم مِّنَ الطَّيِّبَاتِ وَفَضَّلْنَاهُمْ عَلَىٰ كَثِيرٍ مِّمَّنْ خَلَقْنَا تَفْضِيلًاo

سنن النسائی: (کتاب المحاربۃ، النہی عن المثلۃ، رقم الحدیث: 4052)
عَنْ أَنَسٍ، قَالَ:‏‏‏‏ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَحُثُّ فِي خُطْبَتِهِ عَلَى الصَّدَقَةِ وَيَنْهَى عَنِ الْمُثْلَةِ.

مشکاة المصابیح: (کتاب الجنائز، باب دفن المیت، ص: 149)
عن عائشة أن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال: کسر عظم المیت ککسرہ حیا.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1402 Dec 09, 2019
medical tajarbat ke leye body / nash / lash ki cheer phar (Dissection) karne / karney ka hokom / hokum, Ruling / Order to dissect the body for medical experiments

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Medical Treatment

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.