سوال:
اگر اردو یا انگریزی میں کسی عام آدمی کا نام محمد لکھا ہو،مثلاً اخبار یا دفتری کاغذات وغیرہ میں، تو کیا ایسے کاغذات کا احترام بھی ضروری ہوگا ؟
جواب: واضح رہے کہ اگر کاغذات یا اخبارات وغیرہ پر کسی بھی زبان میں کسی مقدس ہستی کا نام، یا قرآن کے الفاظ یا اللہ تعالٰی کے ناموں میں سے کوئی نام لکھا ہوا ہو، تو اس کاغذ کے ٹکڑے کا احترام کرنا ضروری ہے، اوراگر ایسے کاغذ کو ردی میں ڈالنا ہو، تو اس مقدس نام کو کاٹ کر الگ کرلیں، یا وہ نام وہاں سے بالکل مٹادیں، اس کے بعد اس کاغذ وغیرہ کو ضائع کردیں تو اس کی گنجائش ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیۃ: (الباب الخامس في آداب المسجد، 323/5، ط: رشيدية)
’’ولو كتب القرآن على الحيطان و الجدران، بعضهم قالوا: يرجى أن يجوز، و بعضهم كرهوا ذلك مخافة السقوط تحت أقدام الناس، كذا في فتاوي قاضيخان‘‘.
و فیھا ایضاً: (الباب الخامس في آداب المسجد، 323/5، ط: رشيدية)
’’إذا كتب اسمَ ’’فرعون‘‘ أو كتب ’’أبو جهل‘‘ على غرض، يكره أن يرموه إليه؛ لأن لتلك الحروف حرمةً، كذا في السراجية‘‘.
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی