سوال:
جب تمام صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین جنتی ہیں تو عشرۂ مبشرہ کا کیا مطلب ہے؟
جواب: واضح رہے کہ بلا شبہ تمام صحابہ کرام (رضوان اللہ تعالی علیھم أجمعین) جنتی ہیں، جیسا کہ حضرت مفتی شفیع صاحب رحمہ اللہ نے آیت کریمہ ''وَالسَّابِقُونَ الْأَوَّلُونَ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنْصَارِ وَالَّذِينَ اتَّبَعُوهُمْ بِإِحْسَانٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ۔'' [التَّوْبَةِ: 100] کی تفسیر کے تحت فرمایا ہے:
''محمد بن کعب قرظی سے کسی نے دریافت کیا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ کرام کے بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں، انھوں نے کہا کہ صحابہ کرام سب کے سب جنت میں ہیں اگرچہ وہ لوگ ہوں جن سے دنیا میں غلطیاں اور گناہ بھی ہوئے ہیں، اس شخص نے دریا فت کیا کہ یہ بات آپ نے کہاں سے کہی، ( اس کی کیا دلیل ہے) انہوں نے فرمایا کہ قرآن کریم کی یہ آیت پڑھو : السّٰبِقُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ اس میں تمام صحابہ کرام کے متعلق بلا کسی شرط کے رَّضِيَ اللّٰهُ عَنْھُمْ وَرَضُوْا عَنْهُ ارشاد فرمایا ہے البتہ تابعین کے معاملہ میں اتباع باحسان کی شرط لگائی گئی ہے، جس سے معلوم ہوا کہ صحابہ کرام بلا کسی قید و شرط کے سب کے سب بلا استثناء رضوان الہٰی سے سرفراز ہیں۔'' (معارف القرآن: 4/ 450،ط:مکتبہ معارف القرآن)
البتہ عشرہ مبشّرہ اُن خوش نصیب صحابہ کرام(رضی اللہ عنھم)کو کہا جاتا ہے جن کے جنتی ہونے کی بشارت خود سرورِ کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں سے ہر ایک کا نام لے لے کر اپنی زبان مبارک سے سنائی، جیسا کہ ''سیدنا عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابو بکر صدیق جنت میں ہیں، عمر جنت میں ہیں، عثمان جنت میں ہیں،علی جنت میں ہیں،طلحہ جنت میں ہیں،زبیر جنت میں ہیں،عبدالرحمٰن بن عوف جنت میں ہیں،سعد بن أبی وقاص جنت میں ہیں،سعید بن زید جنت میں ہیں اور ابو عبیدہ بن الجراح جنت میں ہیں۔ (سنن الترمذی: 6/ 100،حدیث نمبر:3747،ط:دار الغرب الإسلامي)
ان کی تعداد دس ہونے کی وجہ سے انہیں "عشرہ" اور ایک ایک کا نام لیکر بشارت سنانے کی وجہ سے "مبشرہ" کہا جاتا ہے اور اس بشارت کے بعد ان کا لقب "عشرۂ مبشرہ" مشہور ہو گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
(سنن الترمذی: 6/ 100، رقم الحدیث:3747،ط:دار الغرب الإسلامي)
حدثنا قتيبة قال: حدثنا عبد العزيز بن محمد، عن عبد الرحمن بن حميد، عن أبيه، عن عبدالرحمن بن عوف، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: أبو بكر في الجنة، وعمر في الجنة، وعثمان في الجنة، وعلي في الجنة، وطلحة في الجنة والزبير في الجنة، وعبد الرحمن بن عوف في الجنة، وسعد في الجنة، وسعيد في الجنة، وأبو عبيدة بن الجراح في الجنة۔
مشكاة المصابيح: (3/ 1726،رقم الحدیث:6118،ط:المكتب الإسلامي)
عن عبد الرحمن بن عوف أن النبي صلى الله عليه وسلم قال:أبو بكر في الجنة وعمر في الجنة وعثمان في الجنة وعلي في الجنة وطلحة في الجنة والزبير في الجنة وعبد الرحمن بن عوف في الجنة وسعد بن أبي وقاص في الجنة وسعيد بن زيد في الجنة وأبو عبيدة بن الجراح في الجنة.
(معارف القرآن: 4/ 450،ط:مکتبہ معارف القرآن)
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی