resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: گٹھلیاں تو رات کو آپ لوگ نکال کر لے گئے تھے، روایت کی تحقیق(2922-No)

سوال: ایک واقعے کے بارے میں معلوم کرنا تھا، اکثر ہم سنتے بھی ہیں اور اس کو بیان بھی کرتے ہیں کہ "ایک مرتبہ نبی ﷺ کے پاس کچھ مکہ کے مشرک لوگ آئے اور ان کے ہاتھوں میں کھجور کی گٹھلیاں تھیں اور نبی ﷺ سے کہا، اس کو زمین میں دبا دیتے ہیں، اگر صبح تک یہ درخت بن جائیں تو ہم اسلام لے آئیں گے، یہ کہہ کر گٹھلیاں زمین میں دبا دیں اور چلے گئے، صبح کو جب آئے تو درخت بھی لگے ہوئے تھے اور کھجور بھی پکی ہوئی تھیں، جب کھجور کھالی تو کہنے لگے اس میں تو گٹھلی نہیں ہیں تو آپﷺ نے فرمایا: گٹھلیاں تو رات کو آپ لوگ نکال کر لے گئے تھے۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا یہ حدیث صحیح ہے؟

جواب: سوال میں ذکرکردہ روایت باوجود کوشش کے حدیث کی کسی مستند و معتبر کتاب میں حدیث کی کسی بھی قسم (صحیح، حسن، ضعیف وغیرہ) وغیرہ کسی بھی شکل میں نہیں ملی،لہذا جب تک اس کا ثبوت نہیں ملتا ہے، اس کی نسبت جناب رسول اللہ ﷺ کی طرف کرنے سے اجتناب کیا جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح البخاری: (80/2، ط: دار طوق النجاۃ)
عن المغيرة رضي الله عنه، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول: «إن كذبا علي ليس ككذب على أحد، من كذب علي متعمدا، فليتبوأ مقعده من النار»

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

baghair ghutli ke / key khajoor ka waqiya, Confirmation of a hadith about The case of the palm without the kernel

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees