سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! کیا کسی بہن کو اپنے دودھ شریک بھائی سے پردہ کرنا چاہیے یا نہیں؟
جواب: واضح رہے کہ رضاعی (دودھ شریک) بھائی اپنے حقیقی بھائی کی طرح محرم ہے، اس سے پردہ نہیں ہے، البتہ اگر وہ بد نظر ہو، تو فتنے سے بچنے کے لیے اس سے بھی پردہ کرنا ضروری ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مشکاۃ المصابیح: (باب المحرمات، الفصل الأول، 273/2)
عن عائشۃ رضي اللّٰہ عنہا قالت: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: یحرم من الرضاعۃ ما یحرم من الولادۃ، رواہ البخاري۔
اعلاء السنن: (کتاب الرضاع، 123/11)
کل امرأۃ حرمت من النسب حرم مثلہا من الرضاع، وہن الأمہات … وبنات الأخ وبنات الأخت۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی