عنوان: شراکت والے گھر پر زکوة کا حکم(3010-No)

سوال: ہم لوگ جس گھر میں رہتے ہیں، وہ میرے والد صاحب کے نام پر ہے،
والد صاحب حیات ہیں،
اس گھر میں میری کچھ رقم لگی ہوئی ہے، یعنی %6 میری اس میں شراکت داری ہے،
اس کے علاوہ کچھ نقد مال ہے اور کچھ قرضہ ہے۔
کیا یہ گھر کی شراکت داری والے مال پر زکوٰۃ واجب ہے؟

جواب: واضح رہے کہ رہائشی مکان پر زکوٰۃ واجب نہیں ہوتی ہے،بلکہ ہر اس پلاٹ و مکان کی مالیت پر زکوٰۃ فرض ہوتی ہے، جس کے خریدتے وقت حتمی طور پر، صرف یہ نیت کی گئی ہو کہ اس کو آئندہ فروخت کر دیا جائے گا، اس کے علاوہ کوئی اور نیت نہ ہو، لہذا صورت مسئولہ میں اس گھر پر زکوة لازم نہیں ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

التاتارخانیۃ: (166/3)
"ثم نیۃ التجارۃ لا تعمل ما لم ینضم إلیہ الفعل بالبیع أو الشراء أو السوم فیما یسام".

الدر المختار: (186/3)
"وشرط افتراض أدائہا حولان الحول وہو فی ملکہ أو نیۃ التجارۃ فی العروض".

الاشباہ و النظائر: (ص: 38)
"وتشترط نیۃ التجارۃ في العروض، ولابد أن تکون مقارنۃ للتجارۃ".

مجموعۃ الفتاویٰ: (کتاب الزکاۃ، 363/1)
"لو اشتریٰ الرجل داراً او عبداً للتجارۃ ثم آجرہ یخرج من ان یکون للتجارۃ ولو اشتریٰ قدوراً من الصفر یمسکہا ویواجرہا لا یجب فیہا الزکاۃ کما لا یجب فی بیوت الغلۃ کذا فی فتاویٰ قاضی خان۔

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 483 Dec 25, 2019
Shirakat walay ghar par zakat ka Hukm, Shirkat, wale, peh, hukm e zakat, Ruling of Zakat on a shared house, Zakat on Joint family house, Zakat on a house in which a person lives, Zakat on joint property house

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.