عنوان: اپنے اعضاء عطیہ کرنا(3051-No)

سوال: السلام علیکم، حضرت ! اپنے کچھ اعضاء جو انسان کے مرنے کے بعد دوسروں کے کام آ سکتے ہوں، کو عطیہ کرنے کی وصیت کرنا جائز ہے؟

جواب: واضح رہے کہ مندرجہ زیل شرائط کے ساتھ اپنی زندگی میں انسانی اعضاء کو عطیہ کیا جا سکتا ہے :
(1 ) جس کو عضو دیا جارہا ہو، اگر اس کو یہ عضو نہیں لگایا جائے تو غالب گمان یہ ہو کہ وہ مرجائے گا۔ جیسے گردہ وغیرہ
(2 ) جو شخص عضو عطیہ کررها ہے، اگر اس سے یہ عضو نکالا جائے تو غالب گمان یہ ہو کہ یہ شخص اس عضو کے نکلنے کے بعد زندہ رہے گا۔
(3 ) کوئی اور متبادل دوا یا علاج اس شخص کے لیے نہ ہو۔
(4 ) اس عضو کے عطیہ کرنے کے بدلے میں رقم لینا نہ ہو۔
مذکورہ بالا اصول کی بنیاد پر آنکھ عطیہ کرنا کسی صورت میں جائز نہیں ہے، کیونکہ آنکھ کے بغیر انسان کے زندہ رہنے کا احتمال ہے۔
واضح رہے کہ یہ تمام احکامات زندگی میں عطیہ کرنے کے ہیں، مرنے کے بعد اعضاء کے عطیہ کرنے کی وصیت کرنا، ہر صورت میں ناجائز ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (الإسراء، الآیہ: 70)
وَلَقَدْ كَرَّمْنَا بَنِي آدَمَ وَحَمَلْنَاهُمْ فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَرَزَقْنَاهُمْ مِنَ الطَّيِّبَاتِ وَفَضَّلْنَاهُمْ عَلَى كَثِيرٍ مِمَّنْ خَلَقْنَا تَفْضِيلًاo

سنن النسائی: (کتاب المحاربۃ، رقم الحدیث: 4052)
عَنْ أَنَسٍ، قَالَ:‏‏‏‏ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَحُثُّ فِي خُطْبَتِهِ عَلَى الصَّدَقَةِ وَيَنْهَى عَنِ الْمُثْلَةِ.

فتح الباری: (کتاب الأیمان و النذور، رقم الحدیث: 6652، 539/11، ط: رئاسة إدارات البحوث العلمیة)
'ویوخذ منه أن جنایة الإنسان علی نفسه کجنایته علی غیره في
لأن نفسه لیست ملکاً له مطلقاً بل هي للّٰه تعالی فلا یتصرف فیها إلا بما أذن له فیه''۔

الفتاوی الهندية: (338/5)
مضطر لم يجد ميتة وخاف الھلاک
فقال له رجل اقطع يدي وكلها أو قال اقطع مني قطعة وكلها لا يسعه أن يفعل ذلك ولا يصح أمره به كما لا يسع للمضطر أن يقطع قطعة من نفسه فيأكل كذا في فتاوى قاضي خان

الأشباه و النظائر: (109/1)
تنبيه : يتحمل الضرر الخاص لأجل دفع الضرر العام وهذا مقيد لقولهم : الضرر يزال بمثله ما فرع عن ….ومنها : جواز شق بطن الميتة لإخراج الولد إذا كانت ترجى حياته وقد أمر به أبو حنيفة رحمه الله فعاش الولد كما في الملتقط۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1492 Dec 31, 2019
Apnay Aazaa Atya karna, Apne, Aza, Azaa, Atia, Atiah, Jismani, Jism kay hissay, Aankh, dil, gurday, phepray, jigar, Donating your organs, kidneys, liver, pancreas, lungs, heart, eyes

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Prohibited & Lawful Things

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.