عنوان:
کیا ماہانہ تنخواہ پر زکوٰۃ واجب ہے؟(3089-No)
سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! میں ایک نوکری پیشہ آدمی ہوں، مجھے اپنے کام کی ماہانہ تنخواہ ملتی ہے، اور وہ گھر کی ضروریات وغیرہ میں خرچ ہوجاتی ہے، کیا مجھے اس کی زکوۃ سال گزرنے کے بعد ادا کرنا ضروری ہے؟
جواب: واضح رہے کہ اگر ماہانہ تنخواہ ضروریات وغیرہ میں خرچ ہوجاتی ہے، تو اس پر زکوۃ واجب نہیں ہے، لیکن اگر خرچ کرنے کے بعد اس قدر بچ جائے، جو بقدرِ نصاب قیمت کو پہنچ جائے، تو اس پر سال گزر جانے کے بعد زکوۃ واجب ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوی الھندیہ: (178/1)
تجب فی کل مائتی درھم خمسۃ دراھم فی کل عشرین مثقال ذھب نصف مثقال۔۔۔۔۔۔۔۔۔وکذا فی حق الوجوب یعتبر ان یبلغ وزنھا نصابا ولا یعتبر فیہ القیمہ بالاجماع۔۔۔الخ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Kia mahana tankhuwa par zakat wajib hay?, maahana, mahaana, takhwah, tankhuwah, per, lazim , farz,
Is Zakat obligatory on monthly salary?, Is zakat compulsory on monthly salary