عنوان:
والدہ اور بیٹی کے زیورات پر زکوٰۃ الگ الگ شمار ہوگی(3093-No)
سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! میرا اور میری والدہ کا ملا کر مکمل زیور تقریبا دس تولہ سونا ہے، تو کیا اس پر زکوۃ واجب ہوگی؟ کیونکہ بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ شادی سے پہلے لڑکی ماں باپ کی ذمہ داری ہوتی ہے، اس لئے زکوٰۃ بھی ماں بیٹی کے زیور کو ملا کر دی جائے گی، شریعت کا اس بارے میں کیا حکم ہے؟ جبکہ اپنے زیورات میں خود استعمال کرتی ہوں۔
جواب: واضح رہے کہ اگر آپ دونوں کا الگ الگ زیور ساڑھے سات تولے سے کم ہے، اور آپ دونوں کے پاس چاندی یا کچھ روپیہ پیسہ وغیرہ بھی نہیں رہتا، تو اس صورت میں دونوں میں سے کسی پر بھی زکوٰۃ واجب نہیں ہے، البتہ اگر زیور کے ساتھ ساتھ دونوں کے پاس یا کسی ایک کے پاس چاندی یا کچھ روپیہ پیسہ بھی رہتا ہے، اور زیور کی رقم چاندی اور روپے کے ساتھ ملا کر ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کو پہنچ جاتی ہے تو اس صورت میں دونوں میں سے جس کے پاس نصاب مکمل ہوجائے، اس پر زکوۃ واجب ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوی الھندیہ: (کتاب الزکوٰۃ، 172/1)
شرط وجوبھا۔۔۔۔منھا کون المال نصابا فلا تجب فی اقل منہ۔
الدر المختار: (باب زکاۃ المال، 295/2، ط: سعید)
نصاب الذہب عشرون مثقالاً، والفضۃ مائتا درہم، کل عشرۃ دراہم وزن سبعۃ مثاقیل۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Waldah aur beti kay zewrat par zakat alag alag shumaar ho gee?, walidah, ke, zewaraat, shumar, kia maan aur beti kay sonay ki zakat ek saath gini jaege,
Zakat on mother and daughters jewellery will be counted separately