سوال:
مفتی صاحب! مسجد میں کسی مخصوص تنظیم یا جماعت کے پرچم کا رنگ سے نقش بنانا کیسا ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔
جواب: مسجد اللہ تعالیٰ کا گھر ہے جسے بلا تفریق تمام مسلمانوں کی عبادت، ذکر و تلاوت، نماز اور دیگر دینی اعمال کے لیے مخصوص کیا گیا ہے جبکہ مسجد میں کسی تنظیم یا تحریک کے جھنڈے کا نقش بنانا مسجد کو اس جماعت کے ساتھ خاص کرنے کے مترادف ہے اور یہ عمل نمازیوں میں انتشار اور تنازع پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے، لہٰذا کسی بھی تنظیم کا پرچم مسجد کے اندر ستون، دیوار یا مینار وغیرہ پر بنانا یا لگانا غلط اور نامناسب عمل ہے، اس سے احتراز کرنا چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
لما في تفسير القرطبی: (20/19) ط: دار الفکر)
"وأن المساجد لله فلا تدعوا مع الله أحدا۔ قوله تعالى: (وأن المساجد لله) والمراد البيوت التي تبنيها أهل الملل للعبادة. وقال سعيد بن جبير: قالت الجن كيف لنا أن نأتي المساجد ونشهد معك الصلاة ونحن ناءون عنك؟ فنزلت: وأن المساجد لله أي بنيت لذكر الله وطاعته".
وفی الھندیه: (5/321 ط: دار الفكر)
"ويكره كل عمل من عمل الدنيا في المسجد".
و فی فتاویٰ محمودیه: (281/15، ط: دار الافتاء جامعه فاروقیه)
"جھنڈا لگانے کے بعد شاید باقی جماعتیں بھی اپنے زیر تسلط مساجد میں اپنے اپنے جھنڈے لگانا شروع کر دیں گے اور اس طرح مساجد کی نسبت بھی پارٹیوں اور جماعتوں کی طرف ہونے لگ جائے گی اور یہ درست نہیں جیسے کہ اس کے مفاسد مخفی نہیں لہٰذا بہتر یہ ہے کہ جھنڈا مسجد کے ساتھ اپنے ملحقہ مکان پر لگادیں"۔
واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص،کراچی