عنوان: عورت کا کمانے کے لیے گھر سے نکلنا(312-No)

سوال: السلام علیکم،
میں شادی شدہ عورت ہوں اور میری دو بیٹیاں ہیں، میں اسکول کی پرنسپل ہوں، جس میں ملازم اور طالبات سب خواتین ہیں، دوران ملازمت میرا سامنا یا بات چیت مردوں سے نہیں ہوتی، میں شرعی پردہ کرتی ہوں، مجھے اِس نوکری کرنے کی کوئی مالی مجبوری نہیں ہے، کیا میرا جاب کرنا شرعی اعتبار سے جائز ہے؟ براہ کرم رہنمائی فرما دیجیے۔ جزاک اللہ خیرا

جواب: دینِ اسلام کی رو سے عورت کے لیے بلا ضرورت کمانےکے لیے گھر سے باہر نکلنا پسندیدہ نہیں ہے، کیوں کہ یہ بہت سی خرابیوں اور مفاسد کا باعث بنتا ہے، البتہ ضرورتِ شدیدہ ہو، مثلاً باپ، بیٹا، خاوند یا کوئی اور مرد اس کے نان نفقہ دینے پر قادر نہ ہو تو اس صورت میں اگر عورت مکمل پردہ کے ساتھ کمانے کے لیے گھر سے نکلے تو اس کی گنجائش ہے، البتہ بغیر پردے کے عورتوں کا کام کرنا اور مردوں کے ساتھ اختلاط کرنا شریعت مطہرہ کی نظر میں جائز نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الآیۃ: 34)
الرِّجَالُ قَوَّامُوْنَ عَلٰی النِّسَآءِ بِمَا فَضَّلَ اللّٰہُ بَعْضَہُمْ عَلٰی بَعْضٍ وَّبِمَآ اَنْفَقُوْا مِنْ اَمْوَالِہِمْ....الخ

و قولہ تعالی: (الأحزاب، الآیۃ: 33)
وَقَرْنَ فِي بُيُوتِكُنَّ وَلَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِيَّةِ الْأُولَى۔۔۔۔الخ

و قولہ تعالی: (الأحزاب، الآیۃ: 53)
وإذا سألتموهن متاعاً فاسألوهن من وراء حجاب ذلكم أطهر لقلوبكم وقلوبهن۔۔۔۔الخ

مسند احمد: (341/31، ط: مؤسسة الرسالة)
عَنِ الْحُصَيْنِ بْنِ مِحْصَنٍ، أَنَّ عَمَّةً لَهُ أَتَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَاجَةٍ، فَفَرَغَتْ مِنْ حَاجَتِهَا، فَقَالَ لَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَذَاتُ زَوْجٍ أَنْتِ؟» قَالَتْ: نَعَمْ، قَالَ: «كَيْفَ أَنْتِ لَهُ؟» قَالَتْ: مَا آلُوهُ إِلَّا مَا عَجَزْتُ عَنْهُ، قَالَ: «فَانْظُرِي أَيْنَ أَنْتِ مِنْهُ، فَإِنَّمَا هُوَ جَنَّتُكِ وَنَارُكِ»

الدر المختار مع رد المحتار: (كتاب الطلاق، باب النفقة، 621/3، ط: دار الفکر)
"(و) تجب النفقة (علی موسر) ولو صغیرا.... (النفقة لأصوله)... (الفقراء).. (بالسوية) بين الابن والبنت... (والمعتبر فيه القرب و الجزئية) فلو له ابن أو بنت بنت وأخ، النفقة على البنت أو ابنتها".
"(قوله: بالسوية بين الابن والبنت) وظاهر الرواية. وهو الصحيح، وبه يفتى. خلاصة، وهو الحق. فتح".

کذا فی فتاویٰ بنوری تاؤن: رقم الفتوی: 143708200040

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 924 Dec 31, 2018
aurat/khaatoon ka kamanay/kamane ke/kay lyay ghar se/say nikalna , is it permissible for a women/lady to go outside to earn/do a job/work?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Women's Issues

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.