عنوان:
چندے کی رقم پر زکوۃ کا حکم(3157-No)
سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! ہم لوگ ایک ایسی برادری سے تعلق رکھتے ہیں کہ تمام برادری والے مشترکہ طور پر چندہ اکٹھا کرلیتے ہیں، تاکہ وہ کسی اچھے برے وقت میں ہمارے کام آئے، اور اسمیں بندہ کوئی کم دیتا ہے کوئی زیادہ دیتا ہے، پوچھنا یہ ہے کہ اس چندہ پر اگر سال گزر جائے، تو کیا اس کی بھی زکوۃ ادا کی جائے گی یا نہیں؟
جواب: واضح رہے کہ جو رقم کسی مقصد کے لیے چندہ میں دے دی جائے، اس کی حیثیت وقف کے مال کی سی ہو جاتی ہے، اور چندہ دینے والوں کی ملکیت نہیں رہتی، اس لیے اس پر زکوۃ واجب نہیں ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (کتاب الزکوٰۃ، 174/3، ط: زکریا)
وجوب الزکوٰۃ ملک نصاب حولي الخ۔ في رد المحتار: فلا زکوٰۃ في سوائم الوقف والخیل المسبلۃ؛ لعدم الملک الخ ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Chanday ki raqam par zakat ka hukm, hukam, chande, chandey, raqm, chandah ikattha karna aur phir zakat daina,
Ruling of zakat on the amount of donation, charity