سوال:
مفتی صاحب، میں نے اپنے بھائی کو 50 ہزار روپے قرضہ کے طور دیئے ہیں، جو وہ مجھے جب آسانی ہوگی تو واپس کر دے گا، تو پوچھنا یہ ہے کہ کیا مجھے اس قرضہ کی رقم پر زکوۃ ادا کرنا لازم ہے؟ یا میرا بھائی اس کی زکوٰۃ ادا کرے گا؟
جواب: واضح رہے کہ جو رقم کسی کو قرض کے طور پر دی گئی ہو، اس کی زکوۃ قرض دینے والے کے ذمہ ہوگی، قرض لینے والے کے ذمے نہیں ہوگی، لہذا ان پچاس ہزار روپے کی زکوٰۃ ادا کرنا آپ کے ذمہ لازم ہے، البتہ زکوٰۃ ادا کرنا قرض وصول ہونے کے بعد لازم ہوگا، لیکن اگر قرض وصول ہونے سے پہلے زکوۃ ادا کر دیں، تو بھی زکوۃ ادا ہو جائے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (305/2، ط: سعید)
واعلم أن الدیون عند الإمام ثلاثۃ قوي ومتوسط وضعیف۔
وعندہما الدیون کلہا سواء تجب زکاتہا۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی