عنوان: تنخواہ پر زکوٰۃ نہیں بچت پر ہے(3163-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! میرے والد سرکاری ملازم ہیں، ان کو تنخواہ کے ساتھ مکان کا کرایہ اور ٹرانسپورٹ کا کرایہ وغیرہ ملتا ہے، کیا اس تنخواہ پر زکوٰۃ لازم ہوگی؟ جبکہ اس تنخواہ سے ہمارا گزارا بھی مشکل سے ہوتا ہے، اور وہ رقم مہینے کے آخر میں ختم ہو جاتی ہے۔

جواب: واضح رہے کہ زکوۃ تنخواہ پر واجب نہیں، بلکہ بچت کی رقم پر واجب ہوتی ہے، جبکہ وہ رقم ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کو پہنچ جائے، اور اس پر سال گزر جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الھدایۃ: (کتاب الزکاۃ، 185/1، ط: مکتبۃ اشرفیۃ دیوبند)
الزکاۃ واجبۃ علی الحر العاقل البالغ المسلم إذا ملک نصابًا ملکًا تامًا وحال علیہ الحول الخ۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 375 Jan 04, 2020
Tankhuwah par zakat naheen bachat par hay, Tankhwah, Tankha, Zakat is not on salary but on savings, Zakat is not valid on salary, Zakat is valid on savings

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.