عنوان:
زکوۃ کے لئے الگ کیے ہوئے پیسوں کو استعمال کرنا(3169-No)
سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! اگر کوئی شخص زکوۃ کیلئے پیسے الگ کر کے رکھے، اور ضرورت پڑنے پر اس میں سے کچھ استعمال کرلے، تو کیا اس طرح اپنی ضرورت کے لیے اس میں سے پیسے نکالنا صحیح ہے؟
جواب: واضح رہے کہ جو رقم زکوۃ کی مد میں الگ کرکے رکھی ہو، جب تک وہ فقیر کے حوالے نہ کردی جائے، وہ اسی کی ملکیت میں رہے گی، لہذا اس کو اپنی ضرورت میں استعمال کرنا جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوی الھندیۃ: (190/1)
اذا دفع الزکوٰۃ الی الفقیر لایتم الدفع مالم یقبضھا أو یقبضھا للفقیر من لہ ولایۃ علیہ نحو الاب۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Zakat kay liey alag kiey huay paison ko Istaimal karna, ke, liay, kie, hue, paisay, istemaal, istemal,
Using the money set aside for Zakat, kept separately for zakat, amount used which was kept for zakat