سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! زکوۃ ادا کرنا لازم ہے، لیکن اس کی ادائیگی کا صحیح وقت کیا ہے؟ کیا سال گزرنے کے فورا بعد ادا کرنا چاہیے؟
جواب: واضح رہے کہ سال پورا ہونے کے بعد زکوۃ فرض ہو جاتی ہے، اور اس کو پہلی فرصت میں ادا کرنا ضروری ہے، البتہ اگر پورا سال تھوڑا تھوڑا کرکے دیتا رہے، اور سال پورا ہونے تک مکمل ادا کردے، تب بھی صحیح ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (کتاب الزکاۃ، 272/2، ط: سعید)
وافتراضہا عمري : أي علی التراخي وصححہ الباقاني وغیرہ، وقیل فوري: أی واجب علی الفور وعلیہ الفتویٰ، کما في شرح الوہبانیۃ، فیأثم بتأخیرہا بلاعذر۔ قولہ: فیأثم بتأخیرہا … وقد یقال: المراد أن لایؤخر إلی العام القابل، لما في البدائع عن المنقی: إذا لم یؤدِّ حتی مضی حولان، فقد أساء وأثم۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی