عنوان: بے نمازی بیٹے کی آمدنی استعمال کرنے کا حکم(3181-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب !‎ اگر ماں کے پاس اپنے گزارے کے پیسے ہوں، تو کیا اس کے لئے بے نمازی بیٹے سے پیسے لینا جائز ہے؟

جواب: واضح رہے کہ اگر کسی کا بیٹا خدانخواستہ نماز ترک کرنے کے گناہ میں مبتلا ہو، لیکن اس کی آمدنی حلال ہو، تو والدین کے لیے اسے استعمال کرنے میں شرعاً کوئی ممانعت نہیں ہے۔ البتہ اگر والدین کو یہ امید ہو کہ اپنے بیٹے کے پیسے لینے سے انکار کرنے پر، اسے ندامت اور شرمندگی ہوگی اور وہ نماز کی پابندی کرنے لگے گا، تو اس کے اس گناہ پر ناراضگی کا اظہار کرنے اور اسے تنبیہ کرنے کے لیے، اس سے پیسے لینے سے انکار کرنا چاہیے، تاکہ وہ والدین کی ناراضگی کے ڈر سے اللہ کی ناراضگی سے بچ جائے اور نماز کی پابندی کرنے لگے۔
لیکن ساتھ ساتھ نرمی اور پیار و محبت کے ساتھ اسے نماز کی ترغیب دیتے رہنا اور اس کے لیے دعائیں کرتے رہنا چاہیے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

تکملۃ فتح الملھم: (356/5)
"وحاصل ذلک ان الھجران انما یحرم اذا کان من جھۃ غضب نفسانی اما اذا کان علی وجہ التغلیظ علی المعصیۃ والفسق اوعلی وجہ التادیب کما وقع مع کعب بن مالک وصاحبیہ او کما وقع لرسول اﷲﷺ مع ازواجہ او لعائشۃ مع ابن الزبیر رضی اللہ عنہم فانہ لیس من الھجران الممنوع".

الفتاوی الھندیۃ: (50/1)
"ولایقتل تارک الصلوۃ عامدا غیر منکر وجوبھا بل یحبس حتی یحدث توبۃ".

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 607 Jan 06, 2020
Benamazi betay ki aamdni istaimaal karnay ka hukm, bay namaazi, amdni, tankhuwah, tankha, istemaal, karne, Ruling on using the income of a non-prayerful son, a son who does not pray

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Halaal & Haram In Eatables

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.