سوال:
میری والدہ کے ساتھ یہ مسئلہ ہے کہ اکثر ان کا پیشاپ گدّے پر نکل جاتا ہے، اب اتنا بڑا گدّا بار بار پاک کرنا کافی مشکل کام ہے۔ اگر ہم گدّے کو پاک نہ کر سکیں تو کیا اس گدّے پر بیٹھ کر قرآن پاک کی تلاوت کی جا سکتی ہے؟
جواب: واضح رہے کہ فقہاء کرام نے نجس جگہ کے قریب قرآن پاک کی تلاوت کرنا مکروہ قرار دیاہے، لہذا تلاوت سے پہلے جگہ کی پاکی کا اہتمام کرنا چاہیے۔
نیز واضح رہے کہ ایسی چیز جس کو نچوڑنا ممکن نہ ہو، اس کو پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اس پر اچھی طرح پانی ڈال کر چھوڑ دیا جائے، یہاں تک کہ اس سے قطرے ٹپکنا بند ہو جائیں، تین مرتبہ یہی عمل دہرانے سے وہ گدّا پاک ہوجائے گا۔ تاہم اگر گدّے کو بار بار دھونا ممکن نہ ہو اور والدہ کو بار بار زحمت دینی پڑتی ہو تو گدّے پر کوئی موٹا صاف کپڑا یا میٹ (Mat) وغیرہ بچھا کر قرآن کریم کی تلاوت کی جاسکتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (باب صلاۃ الجنازۃ)
"الحاصل أن الموت إن كان حدثا فلا كراهة في القراءة عنده ، وإن كان نجسا كرهت ، وعلى الأول يحمل ما في النتف وعلى الثاني ما في الزيلعي وغيره".
وذكر أن محل الكراهة إذا كان قريبا منه ، أما إذا بعد عنه بالقراءة فلا كراهة".
مجمع الانھر: (60/1)
(والا) أي وإن لم یمکن العصر کالحصیر ونحوہ فیطہر بالتجفیف کل مرۃ حتی ینقطع التقاطر۔
الفتاوی الھندیۃ: (الباب السابع فی النجاسہ، 42/1)
وما لا ینعصر یطہر بالغسل ثلاث مرات، والتجفیف في کل مرۃ؛ لأن للتجفیف أثرا في استخراج النجاسۃ وحد التجفیف أن یخلیہ حتی ینقطع التقاطر، ولا یشترط فیہ الیبس".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی