سوال:
جب ہم حج پر جاتے ہیں، تو حج کے دوران ہم چپل اتارتے ہیں، تو اتنے رش میں جب ہمیں اپنی ذاتی چپل واپس نہیں ملتی، تو ہمیں جو بھی چپل ملے وہ اگر ہم پہن لیں، تو کیا یہ گناہ ہوگا ؟
جواب: جن جوتوں کے بارے میں غالب گمان ہو کہ مالک ان کو تلاش نہیں کرے گا اور ان کو اس خیال سے چھوڑدیا گیا کہ خواہ کوئی بھی لےجائے،ان کا پہننا جائز ہے اورجن کے بارے میں یہ خیال ہو کہ مالک ان کو تلاش کرے گا، ان کا پہننا جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (فروع فی تصرف اللقیط، 179/4، ط: دار الفکر)
(ولو من الحرم أو قليلة أو كثيرة) فلا فرق بين مكان ومكان ولقطة ولقطة (فينتفع) الرافع (بها لو فقيرا۔۔۔(قوله: فينتفع الرافع) أي من رفعها من الأرض: أي التقطها وأتى بالفاء، فدل على أنه إنما ينتفع بها بعد الإشهاد والتعريف إلى أن غلب على ظنه أن صاحبها لا يطلبها۔
واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی