resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: جمعہ کی نماز نکلنے کے خدشہ سے مسجد کے بارے میں یہ الفاظ (دفع کرو اسے) کہنا کا حکم (32194-No)

سوال: ایک شخص جمعے کی نماز کی تیاری میں مصروف تھا اور جس مسجد میں جمعہ کی نماز پڑھنے کے لیے اکثر جایا کرتا تھا، اسے اس مسجد میں جمعہ کی نماز کے لیے پہنچنے میں دیر ہو رہی تھی تو تیاری کے دوران اسے دیر ہوئی اور اسے محسوس ہوا کہ اب اس مسجد میں جمعہ نہیں مل سکے گا تو اس نے کہا "دفع کرو اسے" (اور یہ جملہ کہتے ہوئے اس کے ذہن میں اس خاص مسجد کا جمعہ کا خطبہ اور وہاں کی نماز تھی)
سوال یہ ہے کہ "دفع کرو اسے" کہنے سے وہ کافر تو نہیں ہوگیا؟ برائے مہربانی جواب عنایت فرما دیجیے۔
*تنقیح :*

محترم! آپ اس بات کی وضاحت فرمائیں کہ مذکورہ شخص نے یہ جملہ "دفع کرو اسے" اس خاص مسجد کے بارے میں کیوں کہا ہے؟ آیا اس مسجد کے امام سے اسے ذاتی بغض و عناد ہے یا کسی شرعی مسئلہ کی بنا رنجش اور اختلاف ہے کہ وہاں کا امام نماز یا خطبہ شرعی تعلیمات کے خلاف پڑھاتا ہے؟ یا اس جملے سے مقصود صرف مسجد کی طرف نسبت ہے؟ چونکہ آپ کے سوال میں اس بات کی وضاحت نہیں ہے کہ بلا وجہ مسجد کی طرف اس جملے کی نسبت کی کیا ضرروت پیش آئی ہے؟ اس لیے اس وضاحت کے بعد آپ کے سوال کا جواب ممکن ہے۔
*جواب تنقیح:*
وہ شخص بتا رہا ہے کہ نہیں امام کے ساتھ کوئی ذاتی بغض و عناد نہیں ہے، وہ ہمیشہ وہیں جمعہ کی نماز پڑھتا ہے، لیکن اسے وہاں پہنچنے میں دیر ہو رہی تھی اور سوچ رہا تھا کہ آج اس مسجد میں جمعہ میں نہیں پہنچ سکوں گا۔ اس مسجد سے جمعہ نکل جائے گا تو اس لیے مذکورہ جملہ زبان سے کہہ دیا کہ"دفع کرو اسے" (مطلب ہاتھ سے جمعہ نکل رہا ہے اس جگہ سے تو غصہ میں یہ جملہ کہہ ڈالا)۔

جواب: سوال میں ذکر کردہ صورت میں چونکہ مذکورہ شخص کا مقصد ان الفاظ (دفع کرو اسے) سے مسجد، خطبہ یا نماز کی توہین نہیں ہے، بلکہ اس خاص مسجد میں نماز جمعہ نہ ملنے کو ان الفاظ سے تعبیر کیا ہے، لہذا مذکورہ الفاظ شرعاً کفریہ الفاظ شمار نہ ہوں گے، تاہم اس طرح کے غیر مہّذب اور نامناسب الفاظ استعمال کرنے سے آئندہ اجتناب کرنا چاہیے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

شرح الفقه الأكبر: (ص: 167، ط: قديمي)
من استخف بالقرآن أو المسجد أو بنحوه مما يعظم في الشرع كفر.

البحر الرائق: (210/5، ط: رشيدية)
والذي تحرر لي أنه لا يفتى بتكفير مسلم أمكن حمل كلامه على محمل حسن أو كان فى كفره اختلاف ولو رواية ضعيفة.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Beliefs