resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: زکوٰۃ سے قرض کی ادائیگی کا حکم (32225-No)

سوال: میرا سوال یہ ہے کہ میرے بھائی پر قرض ہے، مجھے جو زکوة کے پیسے نکالنے ہیں تو کیا میں اس زکوة کے پیسوں سے بھائی کا قرض ادا کرسکتا ہوں؟ رہنمائی فرمادیں۔

جواب: واضح رہے کہ زکوۃ کی ادائیگی کے لیے زکوۃ کے مال پر مالکانہ قبضہ دینا شرط ہے، ملکیت میں دیے بغیر زکوٰۃ ادا نہیں ہوتی، لہٰذا مذکورہ صورت میں اگر آپ کے بھائی شرعاً مستحقِ زکوٰۃ ہیں تو زکوٰۃ کی رقم انہیں اس طرح دیں کہ وہ اس کے مالک بن جائیں۔ اس کے بعد وہ اگر چاہیں تو اس رقم سے اپنا قرض ادا کر سکتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدّر المختار: (256/2، ط: سعید)
وشرعا (تملیک) خرج الاباحۃ، فلو أطعم یتیما ناویاً الزکاۃ لایجزیه الا اذا دفع الیه المطعوم کما لو کساہ بشرط أن یعقل القبض الا اذا حکم علیه بنفقتھم (جزٔمال) خرج المنفعة، فلو اسکن فقیرا دارہ سنة ناویا لایجز یه (عینه الشارع) وھو ربع عشر نصاب حولی۔

واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصّواب
دار الافتاء الاخلاص،کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat