سوال:
مفتی صاحب! والد کی وفات کے بعد ان کی نمازوں کا فدیہ والد کے فوت شدہ بیٹے کے بیٹوں کو دیا جاسکتا ہے یا نہیں؟
جواب: واضح رہے کہ کسی بھی مستحقِ زکوة کو مرحوم کے نماز اور روزے کے فدیہ کی رقم دی جاسکتی ہے، البتہ جس طرح زکوٰۃ اپنے اصول و فروع (باپ، دادا، بیٹے، پوتے وغیرہ) کو نہیں دے سکتے، اسی طرح نماز اور روزوں کا فدیہ یا اس کی رقم بھی اپنے اصول و فروع کو نہیں دے سکتے، لہذا والد کی وفات کے بعد ان کے نماز اور روزے کے فدیہ کی رقم ان کے پوتوں کو نہیں دی جاسکتی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
فتح القدير: (269/2)
"(ولا يدفع المزكي زكاته إلى أبيه وجده وإن علا، ولا إلى ولده وولد ولده وإن سفل)؛ لأن منافع الأملاك بينهم متصلة فلا يتحقق التمليك".
واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصّواب
دار الافتاء الاخلاص،کراچی