سوال:
مفتی صاحب! کسی بزرگ یا معذور شخص کو وہیل چیئر پر عمرہ کروانا اور اس پر اجرت لینے کا کیا حکم ہے؟ حرم کے باہر یا ہوٹل میں ہی کچھ لوگ وہیل چیئر لے کر کھڑے ہوتے ہیں اور 100 یا 150 ریال میں مکمل عمرہ کرواتے ہیں۔
جواب: واضح رہے کہ معذور یا ایسے شخص کو جو پیدل طواف اور سعی کرنے پر قادر نہ ہو، وہیل چیئر پر عمرہ کروانا اور اس کے عوض اجرت لینا جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار): (2/ 468)
"(والبداءة بالطواف من الحجر الأسود) على الأشبه لمواظبته عليه الصلاة والسلام، وقيل: فرض، وقيل: سنة. (والتيامن فيه) أي في الطواف في الأصح (والمشي فيه لمن ليس له عذر) يمنعه منه.
(قوله: والمشي فيه إلخ) فلو تركه بلا عذر أعاده وإلا فعليه دم؛ لأن المشي واجب عندنا على هذا نص المشايخ، وهو كلام محمد".
وفیه ایضاً: (2/ 468)
" (قوله: والمشي فيه إلخ) فلو تركه بلا عذر أعاده وإلا فعليه دم؛ لأن المشي واجب".
حاشية ابن عابدين = رد المحتار : (کتاب الاجارۃ، مبحث الاجیر الخاص، 69/6، ط الحلبي)
وهو الأجير (الخاص) ويسمى أجير وحد (وهو من يعمل لواحد عملا مؤقتا بالتخصيص ويستحق الأجر بتسليم نفسه في المدة.
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی