سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! مجھے اسلامی بینکوں میں رائج تکافل کے بارے میں بتادیں۔ جزاک اللہ خیرا
جواب: واضح رہے کہ ہماری معلومات کے مطابق میزان تکافل شرعی بنیادوں پر قائم ہے، اور جید علماۓ کرام کی زیر نگرانی مصروف عمل ہے، لہذا جب تک یہ ادارہ معتبر علماء کرام کی زیر نگرانی کام کرتا رہے، اس وقت تک اس کے ساتھ تکافل کے معاملات جائز ہیں۔
مزید تفصیل کے لیے ڈاکٹر مولانا عصمت اللہ صاحب کی کتاب "تکافل کی شرعی حیثیت" کی طرف مراجعت فرمائیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
کذا فی تبویب فتاوی دار العلوم کراتشی: رقم الفتوی: 54/1836
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی