سوال:
السلام علیکم، حضرت مسئلہ یہ پوچھنا تھا کہ اگر ایک شخص اپنے گھر میں موجود نہ ہو، اور اس کی بیوی اس کی کوئی چیز فروخت کردے، اور شوہر یہ بات معلوم ہونے پر اس سودے پر راضی نہ ہو، تو عورت کا یہ تصرف کرنا جائز ہے؟
جواب: واضح رہے کہ کسی عورت کو اپنے شوہر کی اجازت کے بغیر اس کی چیز فروخت کرنا صحیح نہیں ہے، اور شوہر کو اختیار حاصل ہے کہ اگر وہ چاہے تو اس عقد کو برقرار رکھے، اور چاہے تو ختم کر دے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مشکوۃ المصابیح: (172/1)
عن ابی امامہ قال: سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول فی خطبتہ عام حجہ الوداع: لا تنفق امراہ شیئا من بیت زوجھا الا باذن زوجھا، قیل یا رسول اللہ! ولا لطعام؟ قال: ذلک افضل اموالنا۔
الھدایۃ: (فصل في بیع الفضولي، 89/3، ط: مکتبۃ اشرفیۃ دیوبند)
من باع ملک غیرہ بغیر أمرہ فالمالک بالخیار إن شاء أجاز البیع وإن شاء فسخ … وإذا أجاز المالک کان الثمن مملوکأ لہ أمانۃ في یدہ بمنزلۃ الوکیل۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی