سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! بعض اوقات لوگ ایک ملک کی کرنسی (مثلا ڈالر یا ریال) کو دوسرے ملک کی کرنسی کے بدلے لیتے ہیں؟ کیا اس میں بھی جنس متحد ہونے کی وجہ سے ادھار کرنا جائز نہیں؟
جواب: جی ہاں! اس صورت میں بھی نقد معاملہ کرنا ضروری ہے، ادھار جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
البحر الرائق: (باب الربا، 140/6)
بخلاف ما اذا سلم فلوس فی فلوس فانہ لا یجوز لان الجنس بانفرادہ یحرم النسا۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی