عنوان: احرام سے نکلنے کے لیے صفر مشین کافی ہے یا حلق کروانا ہوگا؟(3267-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! کیا عمرہ یا حج کی ادا ئیگی کے دوران صفر نمبر کی مشین (جس سے بال بالکل چھوٹے ہو جاتے ہیں )یا استرے سے بال صاف کرنے میں شرعی لحاظ سے کوئی فرق ہے؟
جزاک اللہ خیرا

جواب: حج یا عمرہ کے بعد احرام سے نکلنے کے لیے حلق کرنا یا قصر یعنی انگلی کے ایک پورے کے بقدر بال کاٹنا دونوں جائز ہیں، البتہ حلق کرنا قصر کرنے سے افضل اور زیادہ ثواب کا باعث ہے، اور اگر سر کے بال ایک پورے سے کم ہوں، تو اس صورت میں حلق کرنا ہی ضروری ہے۔
نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں اپنے سرمبارک حلق فرما کر ارشاد فرمایا: "رحم اللّٰه المحلقین"۔ یعنی اللہ تعالیٰ سر منڈانے والوں پر رحم فرمائیں، تو صحابہ نے عرض کیا کہ: ’’اے اللہ کے رسول! سر کتروانے والوں پر بھی رحمت ہو‘‘، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر یہی فرمایاکہ: "رحم اللّٰه المحلقین"۔ تو صحابہ نے دوبارہ مقصرین یعنی کتروانے والوں کے لیے دعا کی درخواست کی، مگر آپ نے تیسری مرتبہ بھی حلق کرنے والوں ہی کے لیے دعا فرمائی اور چوتھی مرتبہ میں مقصرین کو دعا میں شامل فرمایا۔
واضح رہے کہ صفر نمبر مشین سے اگر حلق ہوتا ہے، تو حلق کی فضیلت حاصل ہوگی اور اگر قصر ہوتا ہے، تو قصر کی فضیلت حاصل ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح البخاري: (باب الحلق و التقصير عند الإحلال، رقم الحدیث: 1641، 617/2، ط: بیروت)
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اﷲِ صلیٰ الله عليه وآله وسلم اللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُحَلِّقِينَ قَالُوا وَلِلْمُقَصِّرِينَ قَالَ اللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُحَلِّقِينَ قَالُوا وَلِلْمُقَصِّرِينَ قَالَهَا ثَلَاثًا قَالَ وَلِلْمُقَصِّرِينَ.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1008 Jan 11, 2020
Ehraam say nikalnay kay liey siffar machine kaafi hay ya halq karwana ho ga? nikalne, se, k, liay, zero machine, kafi, Ahraam, Ehram, Is zero machine enough to get out of ihram or is head shave mandatory?, Ehraam, Ahraam

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Hajj (Pilgrimage) & Umrah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.